کوئٹہ : یونیورسٹی آف تربت کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے کہا ہے کہ بلوچستان اسمبلی سے گوادر یونیورسٹی ایکٹ کی منظوری سے ایک اور اعلی تعلیمی ادارے کے قیام خوش آئندہے اور علاقے کی لوگوں کی تعلیم دوستی پر مبنی کوششوں کا مظہرہے جس سے گوادر کے لوگوں کو جدیددور کے مختلف سائنسی اورتیکنیکی مضامین میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کا موقع ان کے دہلیز پر میسر ہوگا۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے تربت یونیورسٹی میں ایک اعلی سطح اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہا۔ وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر نے کہا کہ صوبائی کابینہ اور بلوچستان اسمبلی سے گوادر یونیورسٹی ایکٹ کی منظوری کے سلسلے میں وزیر اعلی بلوچستا ن جناب جام کمال خان اور صوبائی وزیر اطلاعات و ہائرایجوکیشن ظہوراحمدبلیدی کی ذاتی دلچسپی اور کاوشیں اور معزز اراکین اسمبلی کا بھرپورتعاون قابل تعریف ہے۔
گوادر یونیورسٹی کے قیام سے نہ صرف گوادر بلکہ صوبہ اور ملک کے طلباء وطالبات کو ایک بین الاقوامی سطح کے اعلی تعلیمی ادارے میں تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے گا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر کا کہنا تھا کہ تربت یونیورسٹی کی باصلاحیت انتظامیہ، قابل فیکلٹی ممبران،اور گوادر کیمپس کے ڈائریکٹر اور فیکلٹی ممبران کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انکی مثالی ٹیم ورک کی بدولت دوسال سے بھی کم عرصہ میں گوادر میں ایک کیمپس کا قیام عمل میں لاکر وہاں نہ صرف تدریسی سرگرمیوں کا آغاز کیا بلکہ اسے مکمل یونیورسٹی کا درجہ دلانے میں کلیدی کرداراداکیاجس کے لئے وہ مبارکباک کے مستحق ہیں۔
وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹر عبدالرزاق صابر کا کہنا تھا کہ گوادر یونیورسٹی کے قیام کے سلسلے میں محکمہ منصوبہ بندی وترقیات حکومت پاکستان،ہائرایجوکیشن کمیشن اسلام آباد،گورنربلوچستان،ہائرایجوکیشن کا صوبائی محکمہ، صوبائی محکمہ قانون، بلوچستان اسمبلی سیکریٹریٹ اور تربت یونیورسٹی کے آئینی اداروں کے معزز اراکین کے علاوہ علاقے کے عوامی نمائندوں، سول سوسائٹی اور میڈیا کا خاص تعاون حاصل رہاہے جس کے لئے ان کے مشکورہیں۔
انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آف گوادر جدید دور کی بہترین سہولیات سے آراستہ اور عصرحاضرکے مضامین اور تیکنیکی علوم پر مشتمل ایک بین الاقوامی اسٹینڈرڈ کی یونیورسٹی ہوگی جو مستقبل میں عالمی بندرگاہ گوادر اور سی پیک کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے ہیومین ریسورس فراہم کرے گی۔
گوادر یونیورسٹی ایکٹ کی منظوری خوش آئند ہے، ڈاکٹر عبدالرزاق صابر
وقتِ اشاعت : November 6 – 2018