اعلیٰ عدالتوں میں ججز کے تقرر کے لئے قائم پارلیمانی کمیٹی نے جسٹس اطہرمن اللہ کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ بنانے کی منظوری دے دی۔
چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان نے یکم نومبر کو سینئر ترین جج جسٹس اطہر من اللہ کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ بنانے کی سفارش کی تھی۔
پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کی صدارت پارلیمانی امور کے وزیر علی محمد خان نے کی اور اس میں پاکستان پیپلز پارٹی کے فاروق ایچ نائیک اور راجہ پرویز اشرف، مسلم لیگ ن کے رانا ثناء اللہ اور جاوید عباسی، پاکستان تحریک انصاف کے نعمان وزیر جب کہ بلوچستان عوامی پارٹی کے سرفراز بگٹی بھی شریک ہوئے۔
اجلاس میں جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کی جانب سے جسٹس اطہر من اللہ کو چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ بنانے کی سفارش پر مشاورت کے بعد اس کی باضابطہ منظوری دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس انور خان کاسی کے بعد معزول جسٹس شوکت عزیز صدیقی سینئر ترین جج تھے جنہیں متنازع بیان کے بعد سپریم جوڈیشل کونسل نے انہیں عہدے سے ہٹانے کی سفارش کی تھی جس کا نوٹی فکیشن وزارت قانون کی جانب سے جاری کیا گیا۔
جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی برطرفی کے بعد جسٹس اطہر من اللہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر جج تھے۔