|

وقتِ اشاعت :   November 8 – 2018

دالبندین: تین ہفتے گذرنے کے باوجود پاک ایران تجارتی گیٹ و ے زیروپوائنٹ نہ کھل سکا سرحدی شہر تفتان کی رونقیں ماند پڑ گئیں ۔

تفصیلات کے مطابق ہمسایہ ملک ایران کے سرحد سے منسلک سرحدی شہر تفتان میں واقع پاک ایران تجارتی گیٹ وے تفتان زیروپوائنٹ کو ایران حکام نے حضرت امام حسین کی چہلم کے سلسلے میں منعقدہ تقریبات اور تعطیلات کے سبب بند کر دیا تھا ۔

مگر تین ہفتے گذرنے کے باوجود تاحال زیروپوائنٹ کو نہ کھولا جاسکا جس کی وجہ سے سرحدی شہر تفتان کی نہ صرف رونقیں ماند پڑ گئیں بلکہ مذکورہ زیروپوائنٹ سے روزگار کرنے والے ہزاروں مزدور نان شبینہ کے محتاج ہو کر واپس اپنے اپنے گھروں کو لوٹ گئے ۔

دوسری جانب تفتان نوکنڈی اور دالبندین میں ایرانی زرعی اجناس اور روز مرہ کی اشیاء جن میں پیٹرول ڈیزل ایندھن گیس بسکٹ آٹا سیمنٹ اور دیگر اشیاء بھی کی قلت پیدا ہو گئی سرحدی علاقوں کے روزگار اور دیگر اشیاء خوردونوش کی حصول کا دارومدار اسی زیروپوائنٹ پر منحصر ہے عوامی و سماجی حلقوں نے وزیر اعلیٰ بلوچستان جام میر کمال خان اور ایم پی اے چاغی میر محمد عارف محمد حسنی سے مطالبہ کر دیا کہ سرحدی شہر تفتان میں واقع زیروپوائنٹ کو کھولنے کیلئے ایرانی حکام سے فی الفور بات چیت کریں تاکہ مزدوروں اور دکانداروں کی بے چینی کا ازالہ ہو سکے