روس میں جاری افغان امن مذاکرات کے دورانطالبان وفد نے امریکی فوجیوں کے افغانستان سے مکمل انخلا کا مطالبہ کردیا ہے۔
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق روس کی میزبانی میں ماسکو میں جاری افغان امن مذاکرات کا سلسلہ آج دوسرے بھی جاری ہے۔ تین روزہ کانفرنس میں آج بھی سربراہی روسی وزیر خارجہ سرگئی لاروف کے حصے میں آئی۔
آج کے سیشن میں طالبان کے مطالبے پر بحث کی جائے گی، افغان حکومت اور امریکی حکام طالبان مطالبے پر اپنا نکتہ نظر پیش کریں گے جب کہ دیگر ممالک کی رائے بھی لی جائے گی جس کے بعد دیگر معاملات پر بھی گفت و شنید ہو گی اور کل حتمی نتیجے تک پہنچا جائے گا۔
قبل ازیں طالبان وفد کے سربراہ نے 17 سالہ افغان جنگ کے خاتمے کوامریکی فوجیوں کے مکمل انخلا سے مشروط کرتے ہوئے کہا کہ امن مذاکرات کا انعقاد خوش آئند ہے لیکن ٹھوس اقدامات کی عملی تعبیر کے بغیر ہر قسم کے بحث و مباحثے ناکام ثابت ہوں گے۔
روسی حکام کا کہنا ہے کہ امن کانفرنس کا مقصد مشترکہ جدوجہد کے ذریعے افغانستان کی تاریخ میں نئے باب کا اضافہ ہوگا، اس سلسلے میں روس تمام فریقین کی سنجیدہ اوربامقصد بات چیت اور مثبت نتائج کیلئے پرُامید ہے جس کے لیے تمام فریقین کو اپنا نکتہ نظر پیش کرنے کے لیے آزاد پلیٹ فارم فراہم کیا۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شروع ہونے والی تین روزہ افغان کانفرنس میں افغانستان، پاکستان، بھارت، چین، امریکا اور افغان طالبان کے وفد سمیت 12 ممالک کے وفود شرکت کر رہے ہیں جب کہ روس نے بطور میزبان کے کلیدی کردار ادا کیا ہے۔