لاہور: مسلم لیگ (ن) کے رہنما سعد رفیق نے نیب انکوائری کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ ڈی جی نیب لاہور سے تحقیقات واپس لے کر کسی غیر جانبدار افسر کے سپرد کی جائے۔
سابق وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے اپنے خلاف نیب کی تحقیقات کو لاہور ہائیکورٹ میں چیلنج کرتے ہوئے اعتراض اٹھایا ہے کہ ڈی جی نیب لاہور کی موجودگی میں ان کیخلاف تفتیش شفاف نہیں ہوسکتی۔
خواجہ سعد رفیق نے لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی جس میں ڈی جی نیب لاہور پر جانبدار ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔ انہوں نے چیئرمین نیب جاوید اقبال اور ڈی جی نیب لاہور شہزاد سلیم کو فریق بناتے ہوئے دعوی کیا کہ ڈی جی نیب لاہور مسلم لیگ (ن) کیخلاف فریق بن چکے ہیں جن کی موجودگی میں شفاف انکوائری کی امید نہیں ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے الزام لگایا کہ ڈی جی نیب لاہور ن لیگ کے خلاف میڈیا ٹرائل کر رہے ہیں اور ٹی وی پروگرام میں انکوائری کی اندرونی کہانیاں بیان کر رہے ہیں۔ خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ انکوائری تبدیل کروانے کے لیے چئیر مین نیب کو درخواست دی لیکن ان کی جانب سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور درخواست پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا۔
خواجہ سعد رفیق نے استدعا کی کہ ان کیخلاف ڈی جی نیب لاہور سے انکوائری واپس لے کر کسی غیر جانبدار افسر کے سپرد کی جائے۔