|

وقتِ اشاعت :   November 14 – 2018

ڈیرہ مراد جمالی: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی کمیٹی کے رکن و سابق ایم این اے میرعبدالرؤف مینگل نے کہا ہے کہ صوبائی حکومت صوبے میں امن ومان کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی ذمہ دار ہے ۔

معرف تاجر کی اغوا ء کاروائی کی حکومتی گرفت کے بجائے مغوی حاجی محمد نواز مینگل کی ہلاکت انتظامیہ کی نااہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے مغوی کی ہلاکت پر وزیر اعلیٰ جام کمال اور وزیر داخلہ اخلاقی طور پر اپنی ناکامی تصور کرکے مستعفی ہو جائیں ۔

بی این پی معروف تاجر کی ہلاکت پر تین روزہ سوگ کا اعلان کرتی ہے سوگ کے بعد پارٹی کی قیادت لائحہ عمل کا اعلان کریگی ہم سوگوار خاندان کے غم میں برابر کے شریک ہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈیرہ مراد جمالی میں پر ہجوم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر پارٹی کے سینٹرل کمیٹی کے ممبران میر بہادر خان مینگل ،میر عبدالغفور مینگل ،مقتول تاجر کے بھائی حاجی خان مینگل،ڈاکڑ نصراللہ مینگل و دیگر موجود تھے ۔

میرعبدالرؤف مینگل نے کہا کہ نصیرآباد کی نااہل انتظامیہ عوام اور تاجر طبقہ کو تحفظ فراہم کرنے میں یکسر ناکام ہو چکی ہے عوام اپنے آپ کو غیر محفوظ سمجھ رہے ہیں جس کا واضح ثبوت معروف تاجر کا آزادانہ طور پر اغواء ہے ۔

انہوں نے کہا کہ اغواء کار آزادانہ طور پر اغوا ء کرکے تاجروں کو قتل کر رہی ہیں جبکہ انتظامیہ اور پولیس سب ٹھیک کا راگ الاپ کر عوام کو بیوقوف بنانے میں مصروف ہے ضلعی میں اغوا کی وارداتیں نااہل انتظامیہ اور پولیس کی نااہلی اور غفلت کی وجہ سے ہی ہو رہی ہیں انہوں نے کہا کہ صوبے میں حالات کی خراب کرکے کاروباری طبقہ کو علاقے سے نکالنے اور کاروبار حضرات کو کاروبار نہ کرنے کیلئے ڈرایا جا رہا ہے ۔

اس طرح کے پر خطر ماحول میں کوئی بھی کاروباری طبقہ اپنا کاروبار جاری نہیں رکھ سکتا ہے انہوں نے کہا کہ اب تو تمام طبقات غیر محفوظ ہو چکے ہیں اور بلخصوص تاجر برادری میں خوف کا عالم ہے ۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں اب بھی ناانصافی اور عوام کے ساتھ زیادتی کا عمل جاری رکھا گیا ہے انہوں نے کہا وفاقی حکومت اور صوبائی حکومت کے خلاف ہر فورمز پر احتجاج کیا جا ئے گا جس کی وجہ ہم ہمارے لوگوں کا جان اور مال نہ تو محفوظ ہے ہم ریاستی ظلم کے خلاف اپنا احتجاج ریکارڈ کرائیں گے ۔

انہوں نے کہا کہ نصیرآباد کے خیر خواہ اور فلاحی خدمات سرانجام دینے والوں کی اسی طرح ہلاکت علاقے اور عوام کی بدقسمتی ہے ۔