|

وقتِ اشاعت :   November 20 – 2018

کوئٹہ : طلباء ایجو کیشنل الائنس کے بیان میں حکومتی وتعلیمی ذمہ داران کی توجہ بلوچستان کے تعلیمی اداروں کی جانب مبذول کر اتے ہوئے کہا گیا ہے کہ صوبے کے طول وعرض میں آج بھی کافی سکول بند پڑے ہیں اور اساتذہ کی بڑی تعداد غیر ھاضر ہے جس کیلئے صوبائی حکومت کو ٹھوس اقدامات اٹھانے ہونگے ۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کالجز ویونویرسٹیز کے طلباء کو بلا تعصب وامتیاز کے سکالر شپس ولیپ ٹاپس کی فراہمی ممکن بنائی جائے اور صوبے کے کالجز اور یونیورسٹیوں میں حال ہی متعارف کرائی گئی بی ایس طریقہ تعلیم کلا سز میں داخلوں میں اضافہ کیا جائے ۔

بیان میں تعلیمی اداروں میں کرپشن اور میرٹ کی پامالیوں کو ایک ناسور قرار دیا گیا ہے بالخصوصبلوچستان یونویرسٹی میں ہونیوالے کرپشن سے اس اہم اور بری مادر علمی کی تعلیمی صورتحال تباہی سے دوچار ہو چکی ہے ۔

بلوچستان یونویرسٹی میں غیر قانونی تعیناتیوں سے قابل، با صلاحیت، ہنر مند افراد کی زبردست حق تلفی ہوئی ہیں اور غیر قانونی طریقے سے میرٹ کے تمام اصولوں کو پامالی کر تے ہوئے نا اہل افراد کی بھرتی کی گئی ہے ۔

بیان میں بلوچستان یونیورسٹی میں جعلی ڈگری کیس، جعلی امتحان کیس، ترقیاتی اسکیمات میں بڑے پیمانے پر کرپشن وکمیشن کی تحقیقات کی جائے بیان میں کہا گیا ہے کہ گوادر سے لے کر ژوب تک تعلیمی زبوں حالی کے جائزے کے لئے موثر اقدامات وقت کی اشد ضرورت ہے بیان میں کہا گیا ہے کہ طلباء ایجو کیشنل الائنس عملی، سائنسی، جمہوری بنیادوں پر نظام تعلیم وتعلیمی اداروں کی صورتحال کو بہتر کرنے کیلئے کام کرے گی۔