|

وقتِ اشاعت :   December 6 – 2018

ٹوکیو: جاپان کی سمندری حدود میں امریکا کے دو جنگی طیارے آپس میں ٹکرانے کے بعد سمندر میں گرکر تباہ ہوگئے جس کے نتیجے میں ان میں سوار 5 امریکی میرینز لاپتہ ہوگئے۔

جاپانی وزارت دفاع نے بتایا کہ دونوں لڑاکا طیارے فضا میں ایندھن بھرنے کی مشق کررہے تھے کہ دوران پرواز وہ آپس میں ٹکرا گئے۔ تصادم اتنا شدید تھا کہ طیاروں کو شدید نقصان پہنچا اور پائلٹس کا کنٹرول ختم ہونے کے نتیجے میں دونوں طیارے قلابازیاں کھاتے ہوئے سمندر میں گر کر تباہ ہوگئے جبکہ ان میں سوار 7 امریکی میرینز بھی سمندر میں لاپتہ ہوگئے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق لاپتہ فوجیوں کی تلاش کے لیے امدادی آپریشن جاری ہے۔ اب تک دو فوجیوں کو بچایا جاچکا ہے جس میں سے ایک کی حالت خطرے سے باہر اور دوسرے کی تشویش ناک ہے۔ مزید طبی امداد کے لیے دونوں کو جاپان کے مقامی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ امدادی کارروائیوں میں امریکا اور جاپانی طیارے و بحری جہاز حصہ لے رہے ہیں۔

امریکی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا کہ معمول کی مشقوں کے تحت ایندھن بردار طیارے ’کے سی 130 ہرکولیس‘ کے ذریعے ایف اے 18 ہارنیٹ جیٹ میں ایندھن بھرا جارہا تھا کہ اسی دوران یہ تصادم پیش آیا۔ ایف اے 18 میں دو پائلٹ اور کے سی 130 ہرکولیس میں عملے کے 5 اہلکار سوار تھے۔

حال ہی میں امریکی طیاروں اور بحری جہازوں کے تصادم اور حادثات کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ ملٹری ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق رواں سال امریکی فوجی طیاروں کے حادثات میں پہلے کے مقابلے میں 40 فیصد اضافہ ہوا ہے جن میں 133 فوجی ہلاک ہوچکے ہیں۔

واضح رہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد ایک معاہدے کے تحت جاپان میں امریکی فوج تعینات ہے اور وہاں اس کا وسیع و عریض فوجی بیس موجود ہے۔