لاہور: احتساب عدالت کے باہرمسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی اورکارکنوں پرپولیس کے تشدد کے خلاف قرارداد جمع کرادی گئی۔
پنجاب اسمبلی میں رکن پنجاب اسمبلی سلمی سعدیہ کی جانب سے احتساب عدالت کے باہرمسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی اور کارکنوں پر پولیس کے تشدد کے خلاف قرارداد جمع کرائی گئی۔ قرارداد کے متن کے مطابق مسلم لیگ (ن) کے صدرشہبازشریف کی احتساب عدالت پیشی پرکارکنان اپنے قائد سے اظہاریک جہتی کے لیے عدالت پہنچے جہاں پرلیگی ارکان سلمی سعدیہ رخسانہ کوثراورکارکنوں پر پولیس کی جانب سے لاٹھی چارج کیا گیا، پولیس کی جانب سے خواتین ارکان اسمبلی اور پر امن نہتے کارکنوں پر بہمانہ تشدد کیا گیا اورپولیس کے سیاسی کارکنوں پر بہمانہ تشدد کی جتنی بھی مزمت کی جائے وہ کم ہے۔
قرارداد میں کہا گیا کہ ایک جمہوری حکومت میں پرامن سیاسی کارکنوں پر لاٹھی چارج سے مشرف آمریت کی یاد تازہ ہوگئی، عوام کے منتخب نمائندوں سے پولیس کا یہ رویہ ہے تو عام آدمی کے ساتھ پولیس کیا کرتی ہوگی۔ قرارداد میں مطالبہ کیا گیا کہ پر امن کارکنوں اور ارکان اسمبلی پر ہونے والے تشدد کی انکوائری کروائی جائے اور ذمہ دارن کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ روز شہباز شریف کی عدالت پیشی کے موقع پر (ن) لیگ کے کارکنوں کی بڑی تعداد عدالت پہنچی تھی، جنہوں نے شہباز شریف کی تصاویر والے پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے۔ کارکنوں نے عدالت میں گھسنے کے لیے رکاوٹوں کو ہٹانے کی کوشش کی تو پولیس نے لاٹھی چارج شروع کرتے ہوئے متعدد کارکنوں کو حراست میں لے لیا تھا۔