|

وقتِ اشاعت :   December 11 – 2018

گوادر: ماہی گیران اتحاد گوادر نے مطالبات کی منظوری کے لےئے17دسمبر کو احتجاجی کیمپ لگا نے کا اعلان کر دیا۔ دیمی زِ ر ایکسپر یس وے کے منصوبے میں ماہی گیروں کے روزگار کے تحفظ کے لےئے متبادل منصوبہ بندی کو حتمی شکل نہیں دی گئی ہے۔

صرف طفل تسلیاں دی جارہی ہیں ۔ ان خیالات کااظہار ماہی گیر ان اتحاد کے رہنماؤں خدادا د واجو، نا خدا خد ابخش ملگ، یونس انور، جماعت جہا نگیر نا خدا امام بخش، ،ناخداحمیداللہ اور دیگر نے پر یس کلب گوادر میں پر یس کانفرنس سے خطاب کر تے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ دیمی زِ ر ایکسپر یس وے کے منصوبے پر عمل درآمد شروع کر دیا گیا ہے اور ہم گزشتہ تین ماہ سے ماہی گیروں کے روزگار کے تحفظ کے لےئے اپنی گزار شات اور عرضہ داشت پیش کر چکے ہیں۔

جس کے تحت یہ مسئلہ ضلعی انتظامیہ بشمول لوکل گورنمنٹ، ایم پی اے ، چےئر مین سنیٹ ، وزیراعلیٰ بلوچستان ، صوبائی وزیر اطلا عات اور اسٹینڈ نگ کمیٹی کے علم بھی آئی ہے لیکن افسوس کے ساتھ کہناپڑ تاہے کہ وہاں سے صرف طفل تسلیاں ہی ملی ہیں معنی خیز اقدامات تاحال نہیں اٹھا ئے گئے جس کا ثبوت منصوبہ پر کام کا جاری ہونا اور ہمارے مطالبات پر عمل نہیں کرنا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ماہی گیر ی کا شعبہ یہاں کے بنیادی معشیت کا اہم جز ہے جس سے سے پوار ا شہر معاشی منفعت حاصل کررہاہے اگر سمندر تک رسائی بند ہوئی تو یہ نہ صرف ماہی گیر خاندانوں کی معاشی عفر یت کا سبب بن جائے گا بلکہ اس سے شہر کی معشیت کی بنیاد یں بھی ہل جائینگی ۔ انہوں نے کہا کہ اس دوران ہم نے حزبِ اقتدار کے علاوہ اپو زیشن لیڈر اور سیاسی جماعتوں سے بھی ہم نے رابطہ کیا۔

کہ ماہی گیروں کا یہ مسئلہ اسمبلی فلور پر قر ار داد کی صورت میں پیش کی جائے گی البتہ بلوچستان کے نمائندہ ایم این ایز نے یہ مسئلہ اسمبلی پر اجاگر کیا لیکن یہ تسلسل جاری نہیں ہوسکا حالانکہ اسمبلی فلور پر ہمیں یہ باور کرا یا گیا کہ منصوبہ کو مطالبات کی منظوری تک روکا جائے گا مگر منصوبہ تاحال جاری ہے اور ہمارے مطالبات پر عمل درآمد کی صورت نظر نہیںآرہی ہے جس سے ہم یہ سوچھنے پر مجبور ہوئے ہیں۔

کہ یہ تمام تر اقدامات اور اعلانات ڈیلے ٹیکٹس پا لیسی کا حصہ تھے ۔ انہوں نے کہا کہ ماہی گیروں کے مطالبات پر عمل درآمد کے لےئے اربابِ اختیار اور متعلقہ ادارے صرف طفل تسلیاں پر اکتفا ء کےئے ہوئے ہیں جس کے بعد ہم نے احتجاج کے اگلے مرحلہ کی طرف جانے کا اعلان کیا ہے۔

جس کے تحت 17دسمبر کو مطالبات کی منظوری کے لےئے ملا موسیٰ موڈ پر احتجاجی کیمپ لگا یا جائے گا اور مطالبات کی منظوری تک احتجاج جاری رکھیں گے۔