|

وقتِ اشاعت :   December 17 – 2018

وزیر قانون پنجاب راجا بشارت کی ایک آڈیو ٹیپ وائرل ہوئی ہے جس میں وہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ عباسی کا تبادلہ نہ کرنے پر بے نظیر اسپتال راولپنڈی کے ایم ایس کو تبادلے کی دھمکی دے رہے ہیں۔

ڈی پی او پاک پتن اور آئی جی اسلام آباد کے تبادلے کے بعد تحریک انصاف  کے ایک اور صوبائی وزیر کی جانب سے بات نہ ماننے پر بے نظیر بھٹو اسپتال راولپنڈی کے ایم ایس کو تبادلے کی دھمکی دینے کی وڈیو منظر عام پر آئی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی وڈیو میں یہ سنا جاسکتا ہے کہ وہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی کی صاحبزادی ڈاکٹر اریبہ عباسی کا دوسرے وارڈ میں تبادلہ کرنے کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں، ایم ایس کی جانب سے بات نہ ماننے کے بعد راجا بشارت نے دھمکی دی کہ اگر وہ ایسا نہیں کریں گے تو ان کا بھی تبادلہ کردیا جائے گا۔

دوسری جانب حنیف عباسی کی بیٹی ڈاکٹر اریبہ نے ایم ایس بینظیر اسپتال راولپنڈی طارق نیازی کے رویہ سے تنگ آکر سیکرٹری ہیلتھ کو اپنا استعفی بھجوادیا، ڈاکٹر اریبہ نے خط میں لکھا ہے کہ ایم ایس اسپتال طارق نیازی نے عہدہ سنبھالتے ہی انہیں تنگ کرنا شروع کردیا اور کہا کہ حنیف عباسی نے میرے ساتھ بہت برا سلوک کیا ہوا ہے میں اس کو نہیں رہنے دوں گا۔

ڈاکٹر اریبہ عباسی نے استعفے میں کہا ہے کہ صوبائی وزیر قانون راجہ بشارت نے جب اس معاملے کا نوٹس لیا توایم ایس نے ایک نہ سنی، جس پر وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا ہم سیاسی انتقامی کارروائی نہیں کرتے، تم بچوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بناؤ گے تو تم بھی نہیں رہو گے، بعدازاں ایم ایس نے وزیر قانون کی ریکارڈنگ کو ایڈٹ کر کے وائرل کردیا۔

حنیف عباسی کی بیٹی نے کہا کہ سابقہ دور میں والد کے ساتھ ایم ایس طارق نیازی کی تعیناتی کے معاملے پر رنجش ہوئی تھی، ڈاکٹر طارق نیازی نے تنگ کرنا شروع کر دیا تھا لہذا ایسے گھٹن زدہ ماحول میں کام نہیں کرسکتی۔