|

وقتِ اشاعت :   December 18 – 2018

گوادر : جیونی میں اور متاثرہ علاقوں کو پانوان کے نجی بورنگ پمپنگ اسٹیشن سے مضر صحت پانی کی فراہمی فوری طور پر بند کی جائے ۔ حکومتی ادارے ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں ۔ حکومت کروڑوں روپے خرچ کر کے شہر یوں کو مضر صحت پانی فراہم کررہی ہے میرانی ڈیم سے پانی فراہم کیا جائے۔ 

ایک ہفتہ تک صاف پانی کی سپلائی شروع نہیں کی گئی تو ڈپٹی کمشنر گوادر کے آ فس کے سامنے احتجاجی کیمپ قائم کرینگے ان خیالات کااظہار جیونی کے سیاسی و سماجی رہنماؤں کی جانب سے پر یس کلب گوادر میں منعقدہ پر یس کانفر نس سے جماعت اسلامی کے جیونی ضلعی ڈپٹی جنرل سیکر یڑی امام دلوش نے خطاب کر تے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ آنکاڑہ ڈیم خشک ہونے کے بعد جیونی اور متاثرہ علاقوں کو متبادل منصوبہ بندی کے تحت پانوان کے ایک نجی بورنگ سے پانی کی فراہمی شروع کی گئی جو اب تک جاری ہے لیکن جس بورنگ پمپ سے پانی فراہم کیا جارہا ہے وہ حفظانِ صحت کے اصولوں پر پورا نہیں اترتا پانی انتہائی کڑوا اور پینے کے قابل نہیں جس سے شہر یوں کو صحت عامہ کے مسائل در پیش ہوگئے ہیں ۔

اس مضر صحت پانی کی سپلائی کو روکنے کے لےئے ہم نے متعدد بار ضلعی انتظامیہ اور پی ایچ ای کے افسرا ن کوآگاہ کیا لیکن ہمیں وہاں سے کوئی رسپانس نہیں ملا پانی کی سپلائی ہنوز جاری ہے ۔ انہوں نے کہاکہ حکومت شہر یوں کو بہتر سے بہتر بنیادی سہولیات کی فراہمی کے لےئے منصوبہ بندی کر تے ہیں مگر افسوس ناک امر یہ ہے کہ حکومت کروڑوں روپے خرچ کر کے جیونی اور متاثرہ علاقوں کو مضر صحت پانی فراہم کر رہا ہے ۔ 

انہوں نے کہا کہ ہمارا بس یہی مطالبہ ہے کہ جیونی اور متاثرہ علاقوں کو میرانی ڈیم سے صاف پانی کی سپلائی شروع کی جائے اگر ایک ہفتہ کے اندر اندر حکومت اور ضلعی انتظامیہ نے اس پر عمل درآمد نہیں کیا تو جیونی کے شہری گوادر آکر ڈپٹی کمشنر گوادر کے آفس کے سامنے احتجاجی کیمپ قائم کرینگے۔ 

اس موقع پر چےئر مین میونسپل کمیٹی جیونی منظور قادربخش، تحصیل صدر بلوچستان عوامی پارٹی احمد ہوت، بی این پی ( عوامی ) کے رہنماء شوکت احمد،نیشنل پارٹی کے صوبائی ورکنگ کمیٹی کے ممبر آدم قادر بخش، ضلعی صدر فیض نگوری،تحصیل صدر ناگمان سائم، جماعت اسلامی گوادر کے ضلعی امیر مو لانا لیاقت بلوچ، اصغر طیب، اور بی این پی ( عوامی ) کے رہنماء طارق محمد بھی موجود تھے۔