کوئٹہ: صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کے سب سے بڑے سرکاری اسپتال سول سنڈیمن ہسپتال میں چار سال سے کول اینڈ وارم پلانٹ کی تنصیب نہ ہو سکی ٹھیکہ دار کام ادھورا چھوڑ کر غائب ہوگیا دس کروڑ روپے سے زائد مالیت کا پلانٹ ایک دن بھی اسٹارٹ نہ ہوسکا۔
کروڑوں روپے کی مشینری اسپتال کی چھت پر گل سڑ گئی میڈیکل سپریٹنڈنٹ سول سنڈیمن اسپتال کوئٹہ ڈاکٹر محمد سلیم ابڑو نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے ذمہ داروں کے خلاف انکوائری کا حکم دے دیا ۔
زرائع کے مطابق اس منصوبے میں ٹھیکہ دار اور سول اسپتال کے سابق ذمہ داران کی ملی بھگت سے حکومتی خزانے کو کروڑوں روپے کا نقصان پہنچایا گیا جس پر بد عنوانی میں ملوث افراد کے خلاف تحقیقات شروع کردی گئیں ہیں ایم ایس سول اسپتال کوئٹہ نے اس معاملے میں غفلت لاپرواہی اور بے ضابطگیوں کا جائزہ لینے کے لئے ڈاکٹر شمائل مندوخیل۔
ڈاکٹر جاوید حبیب اور محکمہ تعمیرات اور مواصلات کے ایس ڈی او ضیاء اللہ زہری کوانکوائری افسران مقرر کر دیا کردیا ہے انکوائری کمیٹی کروڑوں روپے کی ان بے ضابطگیوں میں ملوث ذمہ داران کا تعین کر کے سات روز میں اپنی رپورٹ پیش کرے گی جس کے بعد ذمہ دار افراد کے خلاف باقائدہ مقدمات کا اندراج کیا جائے گا۔
کوئٹہ، سول ہسپتال میں4سال بعد بھی کول اینڈوارم پلانٹ کی تنصیب نہ ہوسکی
وقتِ اشاعت : December 20 – 2018