|

وقتِ اشاعت :   December 23 – 2018

خضدار : خضدار سے اندرون سندھ اور اندرون سندھ سے خضدار آنے والی مسافر ویگنوں کو مسلح افراد نے باریجہ ضلع جھل مگسی کے مقام پر زبردستی روک دیا ،خواتین و بچوں سمیت بزرگ مسافروں کو شدید پریشانی و مشکلات کا سامنا ،آٹھ گھنٹے روکے رکھنے کے بعد اندرون سندھ سے آنے والی گاڑیوں کو واپس سندھ اور خضدار سے جانے والی گاڑیوں کو واپس خضدار بھیج دیا گیا۔

سی پیک شاہراہ پر اس طرح کے واقعات کا ہونا افسوسناک ہے ،تفصیلات کے مطابق خضدار سے اندورن سندھ جانے والی مسافر ویگنوں کے مسافروں نے صحافیوں کو بتایا کہ خضدار سے اندرو ن سندھ جا نے والی مسافر گاڑیاں (ویگن گاڑیاں ) کو درجن بھر لمسلح افراد نے ضلع جھل مگسی کے مقام پر اسلحہ کے زور پر روک دیا جبکہ اندرون سندھ سے خضدار آنے والی مسافر ویگنوں کو بھی متعلقہ جگہ پر روک دیا گیا ۔

جس کے باعث مسافروں جن میں خواتین و بچوں کی بھی ایک بڑی تعداد موجود تھی کو شدید پریشانی و مشکلات کا سامنا کرنا پڑا مسافروں کو مطابق کہی گھنٹہ روکھے رکھنے کے بعد اندرون سندھ سے آنے والی گاڑیوں کو دوبارہ سندھ اور خضدار سے جانے والی مسافر گاڑیوں کو دوبارہ خضدار واپس کر دیا گیا ۔

مسافروں نے مقامی صحافیوں کو بتایا کہ خواتین اور بچوں نے مسلح افراد کو منت سماجت کئے کہ ہمیں اندورن سندھ جانے دیا جائے مگر مسلح افراد جن کی سرپرستی مبینہ طور پر ایک قبائلی شخصیت کے کارندے کر رہے تھے انہوں نے خواتین ،بزرگوں ،بچوں خصوصاً مریضوں کی ایک بھی نہیں سنی انہیں گھنٹوں وہاں روکھے رکھنے کے بعد دوبارہ خضدار بھیج دیا گیا۔

مسافروں کا کہنا تھا کہ ہمیں اس بات کی حیرانگی ہیں کہ سی پیک شاہراہ پر اس طرح کے واقعات کا ہونا کہی اس شاہراہ کے خلاف سازش تو نہیں ؟؟انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ ایسے عناصر کے خلاف فوری کاروائی کی جائے جو اس طرح خواتین و بچوں سمیت مریضوں کو پریشان کرتے ہوئے اپنی زاتی مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کر تے ہیں ۔