|

وقتِ اشاعت :   December 25 – 2018

کوئٹہ : اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نوابزادہ لشکری رئیسانی،ملک سکندرخان ایڈوکیٹ،جمال شاہ کاکڑ،اخترلونی،ملک مصطفی شاہوانی، موسی بلوچ اورمیراسحاق ذاکرشاہوانی نے بے این پی کے زیراہتمام بروری میں مشترکہ انتخابی دفترکی ۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بلوچستان کی حقیقی جمہوری جماعتوں نے ضمنی الیکشن میں جس اتحادکااظہارکیاہے وہ قابل ستائش ہے قوم کی حقیقی لیڈرشپ کی پشت پرلاکھوں عوام کی طاقت موجودہے،عوام 31دسمبرکوحلقہ پی بی 26پرضمنی الیکشنمیں اس اتحادکی توثیق کرنے کے لئے مولاناولی محمدترابی کے انتخابی نشان کتاپ پرمہرلگائیں،اپوزیشن جماعتوں کے اتحادسے حواس باختہ لوگوں کے لئے یہ اتحادنوشتہ دیوارہے،یہ اتحادمحض ضمنی الیکشن تک محدودنہیں ہے۔

تاریخ میں اس اتحادکاطویل پس منظرہے،70 کی دہائی میں مفتی محمود اور سردار عطاء اللہ مینگل کے اتحاد سے آج تک مختلف ادوار میں جمعیت اور بی این پی کے درمیان اتحاد ہوتا رہا ہے جس پر دونوں جماعتوں کے کارکنان کاربند ہیں جو لوگ عوامی رائے سے منتخب ہوتے ہیں وہ ہی مسائل حل کر سکتے ہیں اسٹیبلشمنٹ کی بسیاکھی پر چوری ووٹ کے ذریعے اسمبلیوں تک پہنچانے ولے ہرگز ملک و قوم کے خیرخواہ اور حقیقی عوامی نمائندے نہیں کہلائے جائیں گے۔

سرکاری اتحاد اور اسٹیبلشمنٹ ٹولے کے خلاف تمام اپوزیشن جماعتوں کا اتحاد ووٹ چوری کرنے کا بدلہ لے گا،انہوں نے کہاکہ کچھ عناصر سیاسی مفادات کے حصول کے لئے ضمنی الیکشن کو مذہب یا قومی تعصب کی ہوا دے رہے ہیں ہم واضح کرنا چاہتے ہیں کہ یہ مقابلہ حکومتی اور اپوزیشن جماعتوں،جمہوری اور غیر جمہوری قوتوں کے درمیان ہے،27دسمبرکو مسلم لیگ ن کے زیراہتمام بھی انتخابی جلسہ ہوگا عوامی قوت سے جمہوری جماعتوں کے مشترکہ امیدوار کو فتح حاصل ہوگی۔

انہوں نے کہاکہ اس باردھاندلی کاراستہ روکیں گے کسی کودھاندلی کرنے نہیں دیں گے عوام نے مولاناترابی کے حق میں فیصلہ دیدیاہے الیکشن کے دن فیصلہ سنائیں گے،انہوں نے عوام پرزوردیاکہ وہ انتخابی دفاترسے رجوع کریں اورانتخابی فہرستوں میں سلسلہ نمبرحاصل کریں تاکہ الیکشن کے دن پھرانہیں پریشانی کاسامناکرنانہ پڑیں ۔