کوئٹہ: وفاقی پارلیمانی سیکرٹری ڈاکٹر نوشین حامد نے کہا ہے کہ حکومت بلوچستان کی جانب سے صوبہ بھر میں لگائے جانے والے نیوٹریشن ایمرجنسی کے تناظر میں وفاقی حکومت نہایت سنجیدہ ہے۔ کیونکہ غذائی قلت کے نتیجے میں پیدا ہونے والی طبی پیچیدگیاں مجموعی نمود کے لیے انتہائی منفی تصور کی جاتی ہیں۔
انہوں نے اس حوالے سے محکمہ صحت حکومت بلوچستان کے نیوٹریشن پروگرام کی مجموعی کارکردگی کی تعریف کی۔ اور حکومت بلوچستان کو یقین دلایا ہے کہ نیوٹریشن ایمرجنسی کے تناظر میں وفاقی حکومت متعلقہ اسٹیک ہولڈرز وڈیولپمنٹ پارٹنرز کو ساتھ لے کر تمام دستیاب وسائل کو استعمال میں لائے گی تا کہ اس سنگین مسئلے پر قابو پایا جاسکے۔
یہ بات انہوں نے وفاقی حکومت کی جانب سے صوبائی نیوٹریشن ایمرجنسی کے حوالے سیاٹھائے جانے والے اقدامات کے تناظر میں آئے ہوئے عالمی ادارہ صحت، وہ متعلقہ اسٹیک ہولڈرز کے اعلی سطحی وفد کے ہمراہ صوبائی نیوٹریشن پروگرام کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔
وفد میں وفاقی ہیلتھ سروسز کے ڈاریکٹر نیوٹریشن ڈاکٹر بصیر خان اچکزئی، ریجنل ایڈوائزر نیوٹریشن عالمی ادارہ صحت قاہرہ کے ڈاکٹر ایوب الجوالدے، عالمی ادارہ صحت کے صوبائی سربراہ ڈاکٹر بابر عالم، ڈاکٹر نورین عالم، ڈاکٹر اسفندیار شیرانی، ڈاکٹر سعدیہ اقبال، یونیسیف کینیوٹریشن آفیسر ڈاکٹر فیصل شاہوانی، عالمی ادارہ خوراک کے صوبائی سربراہ ڈاکٹر آفتاب احمد بھٹی، بلوچستان نیوٹریشن پروگرام کے صوبائی سربراہ ڈاکٹر امین خان مندوخیل، بلوچستان ایم این سی ایچ پروگرام کے صوبائی سربراہ ڈاکٹر گل سبین اعظم، بلوچستان ٹی بی کنٹرول پروگرام کے صوبائی سربراہ ڈاکٹر عبدالرحیم بگٹی، بلوچستان نیوٹریشن پروگرام کے امپلیمنٹنگ پارٹنرز کے این جی اوز اور محکمہ صحت کے حکام نے شرکت کی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے عالمی ادارہ صحت کیریجنل ایڈوائزر نیوٹریشن عالمی ادارہ صحت قاہرہ کے ڈاکٹر ایوب الجوالدے Dr. Ayoub Al۔jawaldehنے کہا کہ نیوٹریشن ایمرجنسی کے تناظر میں حکومت بلوچستان کو نیوٹریشن و دیگر طبی سہولیات، تکنیکی معاونت کی فراہمی میں ہر ممکن تعاون کو یقینی بنایا جائے گا۔
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یونیسف کے نیوٹریشن آفیسر ڈاکٹر فیصل شاہوانی نے یونسیف کی جانب سے بھی اپنے بھرپور معاونت کا یقین دلایا، عالمی ادارہ خوراک کے صوبائی سربراہ ڈاکٹر آفتاب احمد بھٹی نے بھی اپنے ادارے کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔
اجلاس سے نیشنل ہیلتھ سروسز کے ڈائریکٹر نیوٹریشن ڈاکٹر بصیر اچکزئی نے کہا کہ نیوٹریشن پروگرام محکمہ صحت ان سفارشات کو جلد سے جلد وفاقی ہیلتھ سروسز کو ارسال اور اگاہ کرے تاکہ حکومت بلوچستان کی ان سفارشات کی بنیاد پر وفاقی حکومت اور عالمی اداروں کی جانب سے ان سفارشات پر غور خوص کرتے ہوئے آئندہ کے لائحہ عمل کو جلد سے جلد مرتب اور پیشرفت کو یقینی بنایا جا سکے۔
اجلاس کو بلوچستان ایکشن پروگرام کے ڈپٹی پروگرام منیجر ڈاکٹر غلام مصطفی نے پروگرام کے بارے میں تفصیلات سے آگاہ کیا اور بتایا کہ حالیہ خشک سالی کے نتیجے میں غذائی قلت سے پیدا ہونے والے بحران کے نتیجے میں نیوٹریشن پروگرام کی سروسز کو دیگر اضلاع تک نیوٹریشن ایمرجنسی کے تناظر میں بڑھانے کی اشد ضرورت ہے جبکہ اس حوالے سے زیرو ڈرافٹ پی سی ون تیار ہو چکا ہے۔
صوبائی سطح پر متعلقہ صحت کے پروگرام سے ون ونڈو آپریشن کے تحت سروسز کی فراہمی کیلئے اقدامات کو عملی جامہ پہنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ تقریب میں ایم این سی ایچ پروگرام کے صوبائی سربراہ ڈاکٹر گل سبین اعظم نے ایم این سی ایچ پروگرام کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔ و فد نے اس موقع پر بتایا کہ انہوں نے اس حوالے سے وذیراعلی بلوچستان جام کمال خان، صوبائی وزیر صحت میر نصیب اللہ مری اور ہائی کورٹ کے سینئر جج جسٹس جمال خان مندوخیل سے بھی ملاقاتیں کی۔
غذائی قلت پر قابو پانے کیلئے اقدامات کئے جارہے ہیں، نوشین حامد
وقتِ اشاعت : December 25 – 2018