خضدار : وزیر اعظم اسکالر شپ کے تحت سندھ کے پرائیوٹ تعلیمی اداروں کے طلباء کو کالجز انتظامیہ نے فیسوں کی عدم ادائیگی پر تعلیمی اداروں سے فارغ کرنا شروع کر دیا ،حکومت وزیر اعظم اسکالر شب کے تحت داخل ہونے والے طلباء کی ادئیگیاں کر دے وگرنہ طلباء کا قیمتی سال ضائع اور مستقبل تباہ ہونے کا خدشہ ہے ۔
تفصیلات کے مطابق 2015 ء میں وزیر اعظم اسکالر شب کے تحت خضدار سمیت بلوچستان کے مختلف علاقوں کے طلباء کا داخلہ سندھ ،پنجاب اور خیبر پختونخواء کے سرکاری و غیر سرکاری تعلیمی اداروں میں ہوا جب تک سابق حکومت تھی ان تعلیمی اداروں کو باقاعدہ ادایگیاں ہوتی رہی مگر موجود حکومت کے آتے ہی ادائیگیاں بند ہو گئی اور اب مختلف کالجوں کے انتظامیہ نے طلباء کو فیسوں کی عدم ادائیگی پر فارغ کرنے کا نوٹس دے دیا ہیں۔
اس حوالے سے طلباء اور ان کے والدین نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان اور دیگر سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں سے طلباء کو نکالنے کی وجہ سے نہ صرف ان کا سال ضائع ہو نے کا اندیشہ ہے بلکہ ان کا مستقبل بھی تباہ ہو جائے گا ۔
اس لئے ضروری اس بات کی ہے ان طلباء کا اسکالر شپ کے تحت فیسوں کی ادائیگی فوری ممکن بنائی جائے اس حوالے سے متاثرہ طلباء کا کہنا تھا کہ جب سے حکومت کی طرف سے ادائیگیاں بند ہو گئی ہے کالج انتظامیہ پاکٹ منی اور میس تک بند کر دی اور اب کالجز کے انتظامیہ ہمیں بے دخل ہونے کا بھی نوٹس جاری کر دیا ہے
اسکالرشپ کی عدم فراہمی ، تعلیمی اداروں نے بلوچستان کے طلباء کو فارغ کرنا شروع کردیا
وقتِ اشاعت : December 26 – 2018