خضدار: خضدار شہر میں سردی کی شدت کے ساتھ بجلی کا بحران تمام فیڈرز ٹرپ کر جاتے ہیں شہر کے اکثر علاقوں کو 24گھنٹے بعد 6گھنٹے بجلی مل جاتی ہے جس کی وجہ سے شہری زندگی مفلوج ہو کر رہگیا ہے ۔
سردی کی شدت بجلی کا نہ ہونا وولٹیج کا نہ ہونا خضدار کا سب سے بڑا مسئلہ بن گیا ہے جس نے ہر گھر کو ٹرپا دیا ہے کیسکو کے ذمہ داروں کا کہنا ہے کہ فیڈرز کے کمی کی وجہ سے تمام فیڈرز اور لوڈ ہوجاتے ہیں جس کی وجہ سے فیڈروں کو تقسیم کیا جاتا ہے اور باری باری ہر فیڈر کو بجلی مل جاتی جبکہ عوام کی جانب سے اس سلسلے میں شدید غصہ کا اظہار کیا جاتا ہے کہ ان کو بجلی وابڈا جان بو جھ کر فراہم نہیں کررہا ہے ۔
بلوچستان سابقہ حکومتوں کی جانب سے فیڈرز کو نہیں بڑ ہانا بھی ایک المیہ تھا اب بھی عوامی حلقوں کی جانب سے یہ سوال اٹھایا جارہا ہے آخرصوبائی حکومت اتنے بڑے عوام تکلیف سے کیوں بے خبر ہے ۔
چیف کیسکو اس بارے کیا حکمت عملی بنا رہا ہ یاکہ صارفین کو بجلی کی فراہمی کی جاسکے بجلی کے عدم فراہمی کی وجہ سے پانی کی شدید قلت کے ساتھ سردی کی شدت نے بھی لوگوں کو گھروں قیدی بنادیا ہے جس کی وجہ سے کاروباری و شہری زندگی مفلوج ہو کر رہگیا ہے لوگ انتہائی تیزی کے ساتھ خضدار سے نقل مکانی کررہے ہیں۔
خضدار، سردی کی شدت کیساتھ بجلی بھی غائب ہوتی ہے
وقتِ اشاعت : December 27 – 2018