تربت : نیشنل پارٹی کے سربراہ سابق وزیر اعلی بلوچستان ڈاکٹر مالک نے کہا ہے کہ ہماری حکومت نے اپنے دور میں بلوچستان کو علمی و مادی ترقی کی راہ پر گامزن کردیا تھا نئی نسل کی تعلیم کے میدان میں پیش رفت خوش آئند ہے ۔
سی پیک علاقے میں ترقی کا عظیم منصوبہ ہے جس کی تکمیل سے سے بلوچ ہنر مند نوجوانوں کو اس عظیم ترین ترقی کے سانچے میں خود کو ڈھالنے کی ضرورت ہے ، تاریخ گواہ ہے کہ تربت میں ڈھائی سال کے عرصے میں جتنی ترقی ہوئی ہے اس کی مثال بلوچستان کی پوری تاریخ بھی نہیں دے سکتی۔
علاقے میں اس وقت کھیل و ثقافت کے میدان میں نوجوانوں کے بڑھتے رجحان کو پنپنے میں نیشنل پارٹی کا سب سے نمایاں کردار ہے اور ہم نے نوجوانوں کو خرافات سے نکال ہے مثبت سرگرمیوں میں مصروف کر دیا ہے جس کے انتہائی مثبت اثرات سامنے آنے شروع ہوگئے ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے تربت دورے کے دوران مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا کہ علاقے میں سب سے اہم مسلہ امن و امان کا ہے جس کی بحالی بنیادی اہمیت رکھتی ہے ، علاقے کی بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے بہترین اور عوام دوستی پالیسیوں کی ضرورت ہے انہی پالسیوں کو اختیار کرتے ہوئے ہم نے بلوچستان میں بڑی حد تک امن وماان کی صورتحال بو بہتر ڈگر پر گامزن کیا ہے۔
ڈاکٹر عبدالماک بلوچ نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں جو جو نمایاں کاکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اس کاادراک سب کو ہے اور کوئی بھی اس بات سے انکار نہیں کر سکتا کہ ہم نے علاقے کے لیے کچھ نہیں کیا جیسا کہ پہلے کے دور حکومتوں نے اپنے پندرہ سالہ دور حکومت میں علاقے کو بد ترین پسماندگی کی جانب دھکیل دیا تھا اور ہم پندرہ سالہ پسماندگی کو ڈھائی سالوں میں خوشحالی میں بدل دیا ۔
انہوں نے کہا کہ آج عوام اس بات کا ازخود ادراک کر رہے ہیں کہ آج تربت جیسا پسماندہ شہر جدیدشہر میں تبدیل ہو چکا ہے اور تبدیلی کا یہ عمل صرف روڑ اور سڑکوں کی تعمیر تک محدود نہیں ہے بلکہ علاقے میں تعلیمی میدان میں بھی نمایاں تبدیلیاں آ چکی ہیں آج علاقے میں یونیورسٹی جیسی عظیم درسگاہ کی تعمیر سمیت میڈیکل کالج اسکولوں کی تعمیر کالجز اور اسکولوں میں سہولیات کی فراہمی اس بات کے نمایاں ثبوت ہیں کہ اور یہ کارکردگی اس بات کی خود گواہی دے رہی ہیں کہ یہ وہ کارنامے ہیں ۔
جنہیں سا بق ادوار کی حکومتیں سرانجام دینے سے ہمیشہ گریزاں تھیں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اپنے عزم کا عیادہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ عوام اور بلوچستان مکی ترقی کے ابھی بھی پر امید ہیں اور آئیندہ دور ایک مرتبہ پھر نیشنل پارٹی کا ہوگا اور بلوچ عوام کی ترقی ع تعمیر کا دور ہوگا ۔
اس موقع پر پارٹی کے مرکزی رہنما ملا برکت اور تحصیل تربت کے فنانس سیکیرٹری نعیم عادل سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔انہوں نے کہا کہ علاقے میں سب سے اہم علاقے کا امن و امان ہے جس کی بحالی بنیادی ااہمیت رکھتی ہے اور علاقے کی بگڑتی ہوئی امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے بہترین اور عوام دوستی پالسییوں کی ضرورت ہے اور انہی پالسیوں کو اختیار کرتے ہوئے ہم نے بلوچستان میں بڑی حد تک امن وماان کی صورتحال بو بہتر ڈگر پر گامزن کیا ہے۔
ڈاکٹر عبدالماک بلوچ نے کہا کہ ہم نے اپنے دور میں جو جو نمایاں کاکردگی کا مظاہرہ کیا ہے اس کاادراک سب کو ہے اور کوئی بھی اس بات سے انکار نہیں کر سکتا کہ ہم نے علاقے کے لیے کچھ نہیں کیا جیسا کہ پہلے کے دور حکومتوں نے اپنے پندرہ سالہ دور حکومت میں علاقے کو بد ترین پسماندگی کی جانب دھکیل دیا تھا اور ہم پندرہ سالہ پسماندگی کو ڈھائی سالوں میں خوشحالی میں بدل دیا ۔
انہوں نے کہا کہ آج عوام اس بات کا ازخود ادراک کر رہے ہیں کہ آج تربت جیسا پسماندہ شہر جدیدشہر میں تبدیل ہو چکا ہے اور تبدیلی کا یہ عمل صرف روڑ اور سڑکوں کی تعمیر تک محدود نہیں ہے بلکہ علاقے میں تعلیمی میدان میں بھی نمایاں تبدیلیاں آ چکی ہیں ۔
آج علاقے میں یونیورسٹی جیسی عظیم درسگاہ کی تعمیر سمیت میڈیکل کالج اسکولوں کی تعمیر کالجز اور اسکولوں میں سہولیات کی فراہمی اس بات کے نمایاں ثبوت ہیں کہ اور یہ کارکردگی اس بات کی خود گواہی دے رہی ہیں کہ یہ وہ کارنامے ہیں ۔
جنہیں سا بق ادوار کی حکومتیں سرانجام دینے سے ہمیشہ گریزاں تھیں ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے اپنے عزم کااعادہ کرتے ہوئے کہا کہ بلوچ عوام اور بلوچستان کی ترقی کے ابھی بھی پر امید ہیں اور آئندہ دور ایک مرتبہ پھر نیشنل پارٹی کا ہوگا اور بلوچ عوام کی ترقی و تعمیر کا دور ہوگا ، اس موقع پر پارٹی کے مرکزی رہنما ملا برکت اور تحصیل تربت کے فنانس سیکیرٹری نعیم عادل سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے ۔
ہماری حکومت نے بلوچستان کا امن بحال کیا ، آئندہ دور نیشنل پارٹی کا ہوگا ، ڈاکٹر مالک بلوچ
وقتِ اشاعت : December 28 – 2018