|

وقتِ اشاعت :   January 3 – 2019

کوئٹہ: بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ ریاست مدینہ میں امیر المومنین قاضی کے سامنے پیش ہوا کرتے تھے عمران خان ڈکٹیٹر پرویز مشرف کوقانون کے کٹہرے میں لائیں ۔

پاکستان میں ہمیشہ ڈکٹیٹروں اورچند سیاستدانوں نے اسلام کا نام استعمال کرکے عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگائے رکھا ہے ۔ حکومت پرویز مشرف کو عدالت میں پیش کرکے ریاست مدینہ جیسے طرز حکمرانی قائم کرنے میں اپنی سنجیدگی ظاہر کرے ۔

گزشتہ روز سراوان ہاؤس میں مختلف وفود سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے نوابزادہ لشکری خان رئیسانی کا مزید کہنا تھا کہ عمران خان کے ریاست مدینہ میں پروفیسر کی زنجیروں میں جکڑی نعش اس آئینی ادارے کیلئے سوالیہ نشان ہے جس کے حکم پر آئین کے آرٹیکل چھ کو پامال کرنے والا شخص آزاد ملک سے باہر گھوم رہا ہے ۔

گزشتہ 70 سالوں سے اختیار اور اقتدار عوام کو دینے کے بجائے اپنے پاس رکھنے والوں نے وقت گزاری کیلئے بوٹ پالشی طبقہ ایجاد کیا جنہیں صرف اپنی معتبری میں اضافہ کرنے کیلئے سرکاری گاڑی پروٹوکول اور اپنے نام کے ساتھ وزیر لکھنے کی آزادی ہے ۔ عوام کیلئے معاشی معاشرتی اوردفاعی پالیسیاں بنانے کے بجائے ڈکٹیٹروں اورچند سیاستدانوں نے اسلام کا نام استعمال کرکے عوام کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگائے رکھا ہے ۔

نوابزادہ لشکری رئیسانی نے کہا کہ1940 ء کی قرارداد کو پامال کرنے والے طاقت کے ذریعے ملک کوچلانے کی کوشش کررہے ہیں منصوبہ کے تحت اقتدار پر براجمان لوگوں کے پاس عوام کیلئے کوئی منصوبہ بندی نہیں ہے ۔

بلوچستان میں غربت افلاس بے روزگاری اورپسماندگی میں اضافہ کے ذمہ دار وہ لوگ ہیں جو بلوچستان اور وفاق میں اعتماد سازی نہیں چاہتے۔نوابزادہ لشکری رئیسانی نے مزید کہا کہ ملک میں وفاقی جماعتیں مفاہمتی سیاست کررہی ہیں جس سے ملک میں سیاست کوئی خاص رخ اختیار کرنے کی بجائے زوال کی جانب جارہی ہے۔