کوئٹہ: رکن بلوچستان اسمبلی سردار یار محمد رند نے پارلیمانی نظام حکومت کو ناکام قرار دیتے ہوئے ملک کی بہتری کیلئے صدارتی نظام حکومت کی حمایت کردی ہے ۔
رند ہاؤس شوران سے جاری بیان میں سردار یار محمد رند نے کہا ہے کہ قیام پاکستان سے لیکر آج ملک میں پارلیمانی نظام حکومت قائم ہے تاہم اسکا فائدہ چند سیاسی خاندانوں نے اٹھایا اس پارلیمانی نظام کے فوائد جب عوام تک نہیں پہنچے تو عوام کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ ریفرنڈم کے ذریعے ملک میں رائج نظام کو تبدیل کردے ۔
سردار یار محمد رند کا کہنا تھا ملک میں ایک ایسے صدارتی نظام کی ضرورت ہے جہاں دفاع خارجہ کرنسی اور کمیونیکیشن مرکز کے پاس ہوں اور دیگر اختیارات نچلی سطح پر منتقل کردیئے جائیں اور ملک کے سربراہ صدر کو صرف وزیر خارجہ منتخب نمائندہ لینے کا اختیار ہو دیگر منتخب افراد کا کام قانون سازی تک محدود کردیا جائے ۔
سردار یار محمد رند کا کہنا تھا ملک میں وزارتوں اور اداروں کی کارکردگی کو بہتر بنانے کیلئے صدر کو اختیار دیاجائے کہ وہ منتخب اراکین وزرا کی جگہ پروفیشنلز اور ٹیکنوکریٹس کا تقرر کریں اور انکی کاکردگی کی بنیاد پر انکی خدمت کی میعاد کا تعین کیا جائے سردار یار محمد رند کا کہنا تھا کہ صدرارتی نظام کیلیے صدر کا انتخاب براہ راست انتخاب کے ذریعے کیا جائے ۔
سردار یار محمد رند کا کہنا تھا کہ صدارتی نظام حکومت میں امریکا اور دیگر ترقی یافتہ ممالک کی مثال ہمارے سامنے ہے سردار یار محمد رند کا کہنا تھا کہ وہ جلد اپنی عوام کے سامنے اس معاملے پر مزید وضاحت کیساتھ اپنا موقف پیش کرینگے تاہم انہوں نے یہ وضاحت کہ ہے کہ یہ بیان انکی زاتی رائے ہے اسکا انکی جماعت یا پالیسیوں سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
پارلیمانی نظام حکومت ناکام ہے ملک میں صدارتی نظام ہونا چاہیئے ، سردار یار محمد رند
وقتِ اشاعت : January 5 – 2019