خاران: بلوچستان نیشنل پارٹی کے رکن صوبائی اسمبلی ثنا بلوچ،سابق چیف جسٹس بلوچستان محمد نور مسکائنزئی نے کہا کہ سماج کی درس گاہوں کی آبادی پر مضمر ہے معاشی،سماجی،علاقائی تبدیلی خود اعتمادی کے ساتھ آگے بڑھنا ہو گا جس سماج میں انصاف کا بول بال اور امید پر بھروسہ ختم ہو تب وہ قومیں زندگی بسر کرنے کے قابل نہیں رہتی ۔
بلوچستان میں شرح خواندگی کی کمی تشویش ناک عمل ہے جس پر قابو پانے کے لیئے لوگ ایک ہنگامی مہم کے تحت اپنے بچوں کا رخ درسگاہوں کی طرف دیں جو مستقبل میں ایک قابل اور محنتی قوم کے طور پر سامنے ابھرینگے ۔
ان خیالات کا اظہار تحصیل سر خاران کے صدر مسکان قلات میں انٹر کالج امتحانی حال،فٹبال اسٹیڈیم،و دیگر انتظامی دفاتر کے افتتاع گرینڈ سیاسی جرگہ سے خطاب کرتے ہوئے کی جرگہ میں دیگر علاقائی معتبرین مقامی سیاسی شخصیات بھی شریک تھے ۔
گرینڈ جرگے سے ضلعی آرگنائزر ایڈوکیٹ محمد اسماعیل پیرکزئی،میر محمد جمعہ کبدانی، شوکت بلوچ،حاجی غلام سرور بلوچ،نصرت اللہ مینگل و دیگر نے خطاب کی ثناء بلوچ نے کہا کہ رخشان سمیت بلوچستان کے اکثر علاقے خشک سالی کا شکار ہیں قحط سنگین صورتحال اختیار کر رہا ہے جس پر توجہ دی جائے ۔
جسٹس (ر)محمد نور مسکائنزئی نے سر خاران ویلفیئر کے نام سے ایک سماجی تنظیم کے قیام کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ سیاست کا ارادہ نہیں خدمت سے اللہ ملتی ہے ہم تعلیم کے ہتھیار سے لیس ہو کر مزید نام پیدا کرنے کی پالیسی کو اپنا لیں جدید دنیا میں دوڑ تعلیم اور درسگاوں کی اہمیت پھیلی ہے ۔
بلوچستان میں شرح خواندگی کی کمی تشویشناک اور ہنگامی اقدامات کی ضرورت ہے ،ثناء بلوچ ، محمد نور مسکانزئی
وقتِ اشاعت : January 7 – 2019