|

وقتِ اشاعت :   January 9 – 2019

 اسلام آباد: انسداد  منشیات فورس (اے این ایف) کے ڈائریکٹر جنرل میجر جنرل عارف ملک نے اسلام آباد کے تعلیمی اداروں میں 75 فیصد طالبات کے منشیات استعمال کرنے سے متعلق وزیر مملکت شہریار آفریدی کے دعوے کو مسترد کردیا۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی جی این ایف میجر جنرل عارف ملک نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں 5 فیصد طالبعلم منشیات استعمال کررہے ہوں گے،صحافی نے جب ان سے سوال کیا کہ مشیر داخلہ کے مطابق اسلام آباد کے 70 فیصدطلباء منشیات استعمال کرتے ہیں اس پر آپ کی رپورٹس کیا کہتی ہیں؟ جس پر ڈی جی این ایف نے شہریار آفریدی کے دعوے کو جھٹلاتے ہوئے کہا کہ تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال میں اضافہ ہوا ہے لیکن اتنا زیادہ نہیں، میرے خیال میں تعلیمی اداروں میں 4 سے 5 فیصد استعمال کررہے ہوں گے۔

ڈی جی اینٹی اینٹی نارکوٹکس فورس کا کہنا تھا کہ اب تک ایساکوئی کیس نہیں ملا جس میں منشیات فروشی کی آمدن دہشت گردی کیلئے استعمال ہورہی ہو۔

 

دوسری جانب سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے حکومتی یقین دہانیوں کے اجلاس میں تعلیمی اداروں میں منشیات کے استعمال میں تشویش کا اظہار کیا گیا،سینیٹر فدا محمد نے کہا کہ طلبہ کی جانب سے امتحانات کے وقت منشیات کا زیادہ استعمال ہو رہا ہے جب کہ سینیٹر کرشنا کماری نے کہا کہ منشیات سپلائی کرنے میں مقامی لوگ ملوث ہیں سب سے پہلے تعلیمی اداروں میں منشیات کی سپلائی کو روکا جائے۔

کمیٹی نے وزارت تعلیم کو منشیات کے استعمال سے متعلق سروے کرانے کی تجویز پیش کرتے ہوئے کہا کہ سروے کرانے کے بعد منشیات سے متعلق تمام تفصیلات کمیٹی میں پیش کی جائیں۔

واضح رہے کہ 18 دسمبر کو تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر مملکت شہر یار آفریدی نے دعویٰ کیا تھا کہ اسلام آباد کے بڑے تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم 75 فیصد طالبات اور 45 فیصد طلبہ آئس کرسٹل کا نشہ کرتے ہیں، یہ آئس کرسٹل ایک ٹافی کی طرح ہے، والدین کو بھی پتہ نہیں چلتا کہ کیا چیز ہے لیکن اب انہیں آنکھیں کھلی رکھنا ہوں گی۔