|

وقتِ اشاعت :   January 11 – 2019

کوئٹہ : نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات ڈاکٹر اسحاق بلوچ نے کہا کہ 18 ویں ترمیم کے بعد جو اختیارات صوبوں کو منتقل کئے گئے ہیں ، ان کو وفاق واپس لینے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے جو انتہائی تشویشناک اور نئے سیاسی بحران کو جنم دے گا۔

انہوں نے کہا کہ آئین عوام اور ریاست کے درمیان صوبوں اور وفاق کے مابین اختیارات اور حقوق کا یقین کراتی ہے لیکن موجودہ وفاقی حکومت آئینی اداروں کو نظر انداز کر کے اائین کی پامالی کی مرتکب ہو رہی ہے این ایف سی ایوارڈ کا اجلاس آئینی ضرورت ہے لیکن ابھی تک اجلاس نہیں ہو اہے ۔

انہوں نے کہا کہ صوبہ بلوچستان کا وفاق گیس سبسڈی کی مد میں 7 ارب روپے مقروض ہے اس مسئلے کو مشترکہ مفادات کو نسل کے اجلاس میں اٹھانا چاہئے اور اسی طرح آرٹیکل 172 سب آرٹیکل 3 کے مطابق آئل اور گیس وفاق اور صوبوں کے درمیان برابری کی بنیاد پر ہے لیکن اس پر عمل در آمد نہیں ہو رہا ہے اس آرٹیکل کی روشنی میں کمیشن بنانا چاہئے وفاقی پٹرولیم وزارت آئین کے برعکس اقدام ہے ۔

انہوں نے کہا کہ 16 ویں ترمیم کو رول بیک کرنے کی باتیں وفاق اور صوبوں کے درمیان اعتماد کو ختم کر دے گا ، اس لئے اس قسم کے عمل سے اجتناب کر کے 18 ویں ترمیم پر اس کے اصل روح کے مطابق عمل کیا جائے ۔