کراچی: صوبہ سندھ کے وزیر اطلاعات مرتضیٰ وہاب نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے دورہ کراچی کے دوران دیئے گئے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو سندھ کی خدمت کرنے کا اتنا شوق ہے تو فوری طور پر صوبے کے عوام کے جائز آئینی مطالبات پورے کرے۔
واضح رہے کہ وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے آج دورہ کراچی کے دوران دعویٰ کیا ہے کہ صوبے میں تبدیلی کے لیے پیپلزپارٹی کے سینئر اراکین نے اُن سے رابطہ کیا ہے اور پی ٹی آئی، پیپلز پارٹی کو موقع دینا چاہتی ہے، لیکن اگر انہوں نے اس سے فائدہ نہیں اٹھایا تو عملی اقدامات کریں گے۔
بعدازاں میڈیا سے گفتگو میں صوبائی وزیر اطلاعات نے وفاقی حکومت کو ‘ناکام’ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ‘وہ باتیں کم کرے اور کام کرے، انہیں اقتدار سازشیں کرنے، انتشار پھیلانے اور یوٹرن لینے کے لیے اقتدار نہیں ملا، وہ اپنے مفت، فضول مشورے اپنے پاس رکھے’۔
مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ ‘انہوں نے غریبوں کو سہانے خواب دکھائے تھے، لیکن پچھلے چند مہینوں میں انہوں نے صرف یوٹرن ہی لیا، عوام کی خدمت نہیں کر پائے’۔
صوبائی وزیر اطلاعات کے مطابق ‘سندھ کی عوام کے 90 ارب روپے وفاقی حکومت نے دینے ہیں، مگر وہ نہیں دے رہے’۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ‘پی ٹی آئی رہنما اپنی خامیوں سے توجہ ہٹانے کے لیے وزیراعلیٰ سندھ کے استعفیٰ کی باتیں کر رہے ہیں’۔
ساتھ ہی انہوں نے وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری کی جانب سے وزیراعلیٰ سندھ کے استعفے کے مطالبے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ‘فواد چوہدری ماضی میں ہماری ترجمانی کرتے تھے، اب ہمیں ان کے مشوروں کی ضرورت نہیں’۔
مرتضیٰ وہاب نے فواد چوہدری کے دورہ کراچی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ‘یہ اپنے مخالف ایم پی ایز سے بات کرنے آئے ہیں، ان میں دھڑی بندی ہوچکی ہے، یہ اُن لوگوں کو متحد کرنے آئے ہیں، ان کو فکر ہے کہ ان کے 30 ایم پی اے ادھر ادھر نہ ہوجائیں’۔
صوبائی وزیر اطلاعات کے مطابق ‘الیکشن سے پہلے پی ٹی آئی نے اعلانات کیے اور سازش کی لیکن سندھ کے باشعور عوام نے پیپلز پارٹی کو اقتدار دیا’۔
مرتضیٰ وہاب نے مزید کہا کہ ‘سازشوں کے باوجود سندھ میں پیپلز پارٹی کی حکومت ہے، جو ایک منظم جماعت ہے اور قیادت کے ساتھ ہے، تمام ہتھکنڈوں اور فاروڈ بلاک کے باوجود کوئی بلاک نہیں بنا’۔