کوئٹہ: پاکستان پیپلز پارٹی کے سابق صوبائی وزیر و سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے رکن میرمحمد صادق عمرانی نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی اگر نواب زہری کی حکومت نہیں گراتی تو آج انتخابی نتائج کچھ اور ہوتے،اسٹیبلیشمنٹ پر اندھا یقین کیا جس کی وجہ سے بلوچستان میں ہمیں ایک سیٹ بھی نہیں ملی، منی بجٹ پیش کرنے کا مقصد عوام پر مزید ٹیکسز کا بم گراناہے، ،قرض نہ لینے کے دعویدار حکمران کشکول اٹھائے ملکوں ملکوں بھیک مانگ رہے ہیں۔
ملک کو گردن تک قرضوں تلے دھنسا دیا ہے،حکمران ملک کی معیشت پر بہت بڑا بوجھ ہیں،غیر ملکی پالیسیوں پر عمل کرکے ملک کو دولخت کرنے کی سازش ہے، ای سی ایل میں نام ڈالنے کے مقصد سیاسی مخالفین کو دباؤ میں رکھنے کی کوشش ہے،پیپلز پارٹی انتقامی کاروائیوں سے خائف ہونے والی جماعت نہیں ہے، 100دنوں کی کارکردگی زیرو بٹا زیرو ہے، صوبے میں ٹریکٹر کلینڈر کو وزیر تعلیم بنا کر تعلیمی ایمر جنسی کے تحت انتقامی کاروائیوں کے عمل کا آغاز کردیا گیا ہے۔
خشک سالی سے متاثرہ اضلاع کے عوام کی بحالی کے نام پر آنے والا راشن بازار میں رات کی تاریکی میں فروخت کیا جارہا ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے خصوصی بات چیت میں کیا ۔
انہوں نے تسلیم کرتے ہوئے کہا کہ اگر پاکستان پیپلز پارٹی بلوچستان میں اسٹیبلیشمنٹ کے کہنے پر نواب زہری کی حکومت نہیں گراتی تو آج بلوچستان میں انتخابی نتائج کچھ اور ہوتے ،اسٹیبلیشمنٹ پر ہمیشہ اندھا اعتماد کرنے والی سیاسی جماعتوں نے دھوکے کی شکل میں نقصان اٹھایا ہے ،جس کا واضح ثبوت پاکستان پیپلز پارٹی ہے جس کو بلوچستان سے ایک نشست بھی نہیں دی گئی اور ہمارا مینڈیٹ چوری کرکے راتوں رات بننے والی سیاسی جماعت کو دیا گیا ۔
انہوں نے کہا کہ آج تبدیلی کا نعرہ لگانے والوں نے ملک کے عوام کو مہنگائی ،بے روزگاری ،غربت و بدامنی کے سوا کچھ نہیں دیا ہے اور اسٹیبلیشمنٹ نے عوام کی حقیقی سیاسی جماعتوں کو دیوار سے لگا کر ملک میں ایک سیلیکٹڈ وزیراعظم لاکر مسلط کیا گیا ہے ظاہر جن سیاسی جماعتوں کو دیوار سے لگا یا جائے گا ۔
ان کا ردعمل آنا ایک فطری عمل ہے انہوں نے کہا کہ ملک کے عوام کی بدقسمتی اس سے زیادہ اور کیا ہوسکتی ہے کہ ہر تین ماہ بعد منی بجٹ پیش کرکے عوام پر ٹیکسز کے ایٹم بم گرائے جارہے ہیں حکومت کے پاس زرعی و صنعتی پالیسیاں تک موجود نہیں ہیں جس کی وجہ سے ہماری معیشت تباہ ہورہی ہے زرمبادلہ کے ذخائر ختم ہوتے جارہے ہیں منی بجٹ پیش کرنے کا کوئی جواز موجود نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا کہ تبدیلی کے نعرئے لگانے والے آج کشکول اٹھائے ملکوں ملکوں خیرات وصول کرنے میں مصروف ہیں اور ملک کو گردن تک بیرونی قرضوں تلے دھنسا دیا ہے جس کی وجہ سے ہماری معیشت میں استحکام کی بجائے مزید عدم استحکام پیدا ہوگیا ہے بلکہ اگر کہا جائے کہ ہماری معیشت تباہی کے دہانے پر پہنچ چکی ہے ۔
یہ کہنا پھر بلاجواز نہیں ہوگاانہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی انتقامی کاروائیوں سے مرعوب ہونے والی جماعت نہیں ہے بلکہ ہم نے تو آمروں کی کاروائیوں کو برداشت کیا ہے تو یہ منی آمر حکومت ہمارا کیا بگاڑئے گی ۔
انہوں نے کہا کہ ای سی ایل میں نام ڈالنے کا بنیادی مقصد سیاسی مخالفین کو دباؤ میں رکھنے کی کوشش ہے جس کی پیپلز پارٹی شدید الفاظ میں مذمت کرتی ہے ،انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی حکومت کی 100دنوں کی کارکردگی سے مطمئن نہیں ہے صوبے میں تعلیمی ایمرجنسی کے دعویداروں نے ہنگامی بنیادوں پر انتقامی کاروائیوں کا آغاز ضرور کیا ہے ۔
نواب زہری حکومت گرا کر پیپلز پارٹی نے غلطی کی ، صادق عمرانی
وقتِ اشاعت : January 17 – 2019