کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ملک سکندرا یڈووکیٹ کی زیر صدارت ان کے چیمبر میں اجلاس منعقد ہوااجلاس میں حکومتی کمیٹی کے 2ارکان صوبائی وزراء ظہور بلیدی ،اسد اللہ بلوچ جبکہ حزب اختلاف کی جانب سے اپوزیشن لیڈر کے علاوہ ملک نصیر شاہوانی ،ثناء بلوچ ،حاجی نواز کاکڑاور میر محمد اکبرمینگل شریک ہوئے ،حکومتی کمیٹی کے ا رکان نے بلوچستان کے معاملات پر حزب اختلاف کو حکومت کی طرف سے اعتماد میں لینے کا پیغام دیا ۔
اس خوشی کااظہار کیاکہ بلوچستان کے معاملات کو مل کر چلائیں گے حزب اختلاف کے اراکین اسمبلی نے حکومتی وفد پر واضح کیاکہ اعتماد کیلئے خلوص کی ضرورت ہے اور شفافیت کے ساتھ تمام معاملات میں اراکین اسمبلی کے عوامی مینڈیٹ کو تسلیم کرنے اور واضح اور صاف پالیسیوں کو سامنے رکھ کر ذاتی مفادات وخواہشات کو پس پشت ڈال کر عوام کے سکون اور صوبے کے عمومی ضروریات کو اولیت دینے سے اعتماد کی فضاء بحال اور قائم رہ سکتی ہے ؟
حزب اقتدار اور حزب اختلاف جمہوری حکومت کے دوپہیہ ہیں حزب اقتدار حکومت کرے اور بلوچستان کے وسائل کو محفوظ کرنے اور حزب اختلاف حکومت کی غلطیوں کی نشاندہی اور معاملات کو درست سمت کی طرف ترغیب دینے کے ادارے ہیں ۔
اسمبلی اور حکومتی ایوانوں سے باہر وزیراعلیٰ اور قائد حزب اختلاف سمیت تمام ممبران اپنے اپنے حلقوں کی نمائندگی کرتے ہیں اس لئے انصاف کاتقاضاہے کہ حزب اختلاف کے اراکین کے حلقوں کے ساتھ برابری کا سلوک کیاجائے اور ان کے حلقوں کے عوام کے ساتھ اس بنیاد پر امتیازی سلوک نہ کیاجائے جن کے نمائندے حزب اختلاف سے تعلق رکھتے ہو۔
این ایف سی ایوارڈ اور مرکز کی طرف سے گرانٹ بلوچستان میں قحط سالی سے متعلق معاملات بھی زیر بحث آئے ،حکومتی کمیٹی کے ارکان نے حزب اختلاف کا موقف تفصیل سے سنا اور آئندہ دو دن میں دوبارہ معاملات کو تکمیل تک پہنچانے کیلئے اجلاس منعقد کرنے پراتفاق کیاگیا۔
بلوچستان حکومتی کمیٹی کا اپوزیشن رہنماؤں سے ملاقات بلوچستان کے معاملات کو ملکر چلانے کی دعوت
وقتِ اشاعت : January 20 – 2019