ڈیرہ مراد جمالی : ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس نصیرآباد ریجن سی آئی اے پولیس نصیرآباد جعفر آباد کی غیر تسلی بخش کارکردگی پر بر ہم ہو گئے جبکہ جعفرآباد پولیس میں سن کوٹے میں جعلی بھرتی کی رپورٹ دینے والے او ایس آئی سمیت بارہ پولیس اہلکاروں کو طلب کر لیا گیاایک پولیس اہلکار کی ضبط کی گئی ایک سال کی سروس بحال کردی گئی تین پولیس اہلکاروں کے تبادلے ۔
تفصیلات کے مطابق ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس نصیرآباد ریجن منیر احمد ضیاء راو نے جعفرآباد میں چلنے والے منشیات قماربازی کے اڈوں غیر قانونی ایرانی ڈیزل کی سملنگ شراب کی کھلے عام فروخت سے سی آئی اے پولیس جعفرآباد کی لاعلمی پر انچارج سی آئی اے در محمد اور نصیرآباد سی آئی اے کی سست کارکردگی پر سی آئی اے نصیرآباد کے انچارج شمن علی مگسی سمیت دیگر ٹیم کو بھی طلب کر لیا ۔
انہوں نے کی برہمی کا اظہار کرتے ہوئیکارکردگی بہتر بنانے کی مہلت دیتے ہوئے دوبارہ دونوں اضلاع کی سی آئی اے پولیس کو 30جنوری کوطلب کرنے کے احکامات جاری کردیئے جبکہ جعفرآباد پولیس میں سن کوٹے میں جعلی بھرتی کی رپورٹ دینے والے ڈی ایس پی سیف اللہ او ایس آئی سمیت بارہ پولیس اہلکاروں کو بھی طلب کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا گیا ہے ۔
کیونکہ سن کوٹے پر سن لاء کو بھرتی کرنے کی کوشیش کی گئی جس پر ڈی آئی نصیرآباد نے فرائض میں بد دیانتی پر انکوائری کا حکم دے دیا ہے ایک پولیس اہلکار کی ضبط کی گئی ایک سال کی سروس بحال کردی گئی جبکہ سب انسپکٹر علی بخش منگی کو نصیرآباد جعفرآباد اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد انور کھوسہ کو جھل مگسی سے جعفرآباد اسسٹنٹ سب انسپکٹرمنیراحمد کو جھل مگسی سے نصیرآباد تبادلہ کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ۔
ڈپٹی انسپکٹر جنرل پولیس نصیرآباد ریجن منیر احمد ضیاء راونے کہاکہ نصیرآباد پولیس کا مورال بلند ہے جن کی شب وروز محنت کی وجہ سے امن امان کی فزاء بہتر ہوگئی ہے جرائم کے خاتمے کیلئے تمام تھانیداروں سمیت پولیس اہلکاروں کو کارکردگی کھانے کی ضرورت ہے اور کہاکہ آئی جی بلوچستان کی بہترین حکمت عملی سے پولیس کا مورال بلند ہو رہا ہے بہترین کارکردگی دکھانے والے پولیس اہلکاروں آفیسران کی حوصلہ افزائی کی جائے گی جبکہ پولیس کے اندر رہنے والی کالی بھیڑوں کے خلاف کارروائی کی جار ہی ہے ۔
ڈی آئی جی نصیر آباد، سی آئی اے پولیس کی غیر تسلی بخش کارکردگی پر برہم
وقتِ اشاعت : January 23 – 2019