|

وقتِ اشاعت :   January 27 – 2019

بلوچستان کے وزیراعلیٰ جام کمال صاحب جن کی حکومت کو 6 مہینے ہونے کو ہیں, جیسا کہ سب کہ علم میں ہے کہ موصوف گاڑی دوڑانے کے بھی شوقین ہیں جنہوں نے گوادر آف روڈ ریلی میں بھرپور انداز میں شرکت کی۔

وزیراعلی تما م کام صرف ٹوئیٹ پر ہی کرنے کے قائل نظر آتے ہیں ۔ حال ہی میں پنجگو ر بس سانحہ جو کہ بیلہ میں پیش آیا جام صاحب کا اپنا حلقہ ہے جہاں سے جام خاندان سے تین مرتبہ وزیر اعلی منتخب ہوئے ہیں مگر افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ انکے حلقے میں ایک فائر برگیڈ کی گاڑی تک کی سہولت موجود نہیں۔

حادثے میں 35 افراد اس آگ میں جلتے رہے اور مدد کو پکار رتے رہے۔ ماں اپنی بچی کے ساتھ بیوی اپنی شوہر کے ساتھ باپ بیٹے کے ساتھ ہر کوئی اس بڑھکتی شعلون میں ایک دوسرے کی جان بچانے کی کوشش کر رہے تھے مگر انکی مدد کو حکومت نہیں پہنچ پائی ۔

بس جلتا رہا لوگ جلتے رہے جھلس گئے کئی افراد کچھ اپنے خالق حقیقی سے جاملے کچھ اب بھی اپنی آخری سانسیں مختلف ہسپتالوں میں گن رہے ہیں۔ ۔وزیراعلیٰ صاحب سے گزارش ہے یہ نقصان صرف پنجگور کا نہیں بلکہ پورے بلوچستان کا ہے۔

کوئی کمیٹی تشکیل نہ دیں خدارا ایمرجنسی ایمبیولینس اور فائربرگیڈ کا انتظام اپنے علاقے میں کر دیں۔ آر سی ڈی ہائی وے پہ لوگ جل کر مر رہے ہیں اور آگ بجانے والا کوئی نہیں۔ قومی شاہراہ پر حادثات کے تدارک کے لئے اقدامات کرنے سمیت طبعی سہولیات ک فراہمی کو یقینی بنا یا جائے تاکہ قیمتی جانوں کے ضیاع کور وکا جاسکے ۔