|

وقتِ اشاعت :   February 1 – 2019

کوئٹہ : رکن بلوچستان اسمبلی ثناء بلوچ نے کہا ہے کہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کو بے روزگاری کے خلاف متحد ہوکر منظم جدوجہد کرنے کی ضرورت ہیجب تک نوجوان اپنے حقوق کے لیے متحد اور منظم ہوکر جدوجہد نہیں کریں گے، میرٹ کی پامالی اور ملازمتوں کی خریدو فروخت کا یہ بازار یونہی گرم رہے گا۔

گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی کے کانفرنس ہال میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے تمام بے روزگار تنظیموں کے نمائندوں کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے رکن صوبائی اسمبلی ثناء اﷲ بلوچ کہا کہ تعلیم یافتہ نوجوان کسی بھی ملک وقوم کا سب سے بہترین سرمایہ ہوتے ہیں، ہم کسی کو بھی نوجوانوں کے حقوق پر ڈاکہ نہیں ڈالنے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کو اپنی طاقت کا اندازہ ہی نہیں ہے کہ وہ ملک میں کتنی بڑی تبدیلی لاسکتے ہیں ، نوجوانوں میں تعلیمی صلاحیت اور جراٗت کی کمی نہیں ۔

انھیں صرف مخلص اور د یانت دار قیادت کی ضرورت ہے، جب تک نوجوان اپنے حقوق کے لیے متحد اور منظم ہوکر جدوجہد نہیں کریں گے، میرٹ کی پامالی اور ملازمتوں کی خریدو فروخت کا یہ بازار یونہی گرم رہے گا۔ 

ثناء بلوچ کا مزید کہنا تھا کہ نوجوان بے روزگار کے حقوق کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے اوربلوچستان اسمبلی سمیت ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے۔ اس سلسلے میں آئندہ دنوں اپوزیشن کی جانب سے صوبائی اسمبلی کا ایک خصوصی اجلاس بلایا جائے گا ، تاکہ بے روزگاری جیسے اہم اور فوری نوعیت کے حامل حل طلب مسئلے پر تفصیلی بحث ہوسکے۔ اس موقع پر مختلف بے روزگا ر تنظیموں کے نمائندوں نے اپنے اپنے شعبہ میں پیش آنے والے مسائل سے ثناء بلوچ کو آگاہ کیا ۔

اس سلسلے میں پیش رفت کے لیے انھوں نے ایک بین الاقوامی کا نفرنس کے انعقاد کے خواہش کا اظہار کیا، جس میں صوبائی حکومت سمیت اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے شرکت کریں گے، جس کا مقصد صوبہ بھر کے نوجوانوں کے لیے بین الاقوامی سطح پر روزگار کے مواقوں کو اجاگر کرنا ہے۔ 

اجلاس کے اختتام پر رکن صوبائی اسمبلی ثناء اﷲ نے اجلاس کے کامیاب انعقاد پر یوتھ پارلیمنٹری ایوسی ایٹس اور اسمبلی سیکرٹریٹ کا خصوصی شکریہ ادا کیا۔