کراچی: کلفٹن کے علاقے میں ماں نے اپنی ڈھائی سالہ بچی انعم کو سمندر میں ڈبو کر قتل کردیا۔
کراچی کے علاقے کلفٹن میں ماں کے ہاتھوں سمندر میں ڈبو کر قتل کی گئی ڈھائی سالہ بچی کی لاش دو دریا کے قریب سے مل گئی۔ ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ کے مطابق گزشتہ روز ساحل پولیس نے ڈیفنس فیز 8 میں شہریوں کی نشاندہی پر 29 سالہ ملزمہ شکیلہ راشد کو حراست میں لے لیا تھا۔
شہریوں نے پولیس کو اطلاع دی تھی کہ خاتون نے اپنی کمسن بچی کو سمندر میں ڈبو دیا ہے۔ پیر محمد شاہ کے مطابق ڈھائی سالہ بچی انعم کی لاش آج ساحل سے مل گئی جس کے بعد قتل کا مقدمہ درج کرکے ملزمہ کو باقاعدہ گرفتار کرلیا گیا ہے۔
خاتون کے ابتدائی بیان کے مطابق اس کے شوہر نے ایک ماہ قبل اسے بچی سمیت گھر سے نکال دیا تھا جبکہ اس کے باپ نے بھی اپنے گھر میں رہنے کے لیے جگہ نہ دی جس کے نتیجے میں وہ دربدر ہوگئی۔
اپنی زندگی سے تنگ آکر خاتون نے بچی سے چھٹکارا پانے کےلیے اسے سمندر کی لہروں کی نذر کردیا۔ ملزمہ کے بیان کے مطابق وہ بھی پانی میں چھلانگ لگاکر خودکشی کرنا چاہتی تھی لیکن شہریوں نے اسے روک لیا۔
پولیس کے مطابق ملزمہ شکیلہ راشد گولیمار کے علاقے سلطان آباد کالونی کی رہائشی ہے اور اس کا شوہر راشد شاہ کراچی کے نجی اسپتال میں ملازم ہے۔۔ خاتون اعلیٰ تعلیم یافتہ ہے اور اس نے بی بی اے کررکھا ہے۔
ایس ایچ او غزالہ کے مطابق خاتون نے دوران تفتیش بتایا کہ شوہر ماں باپ کے گھر بھیجتا ہے اور والدین واپس شوہر کے پاس بھیج دیتے ہیں، ان حالات میں وہ سخت پریشانی کا شکار تھی، جبکہ معاشی حالات ابتر ہونے کی وجہ سے گزر بسر کرنا محال ہوگیا تھا۔