|

وقتِ اشاعت :   February 6 – 2019

کوئٹہ: کوئٹہ میں بارش کے ساتھ ساتھ وقفے وقفے سے برفباری ہوئی جس سے موسم سرد ہوگیا۔ صوبے کے دیگر علاقوں میں بھی بارش اور برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ پشین میں مکان کی چھت گرنے سے چاربچے جاں بحق ہو گئے ،دالبندین میں ڈیم ٹوٹ گیا ۔محکمہ موسمیات کے مطابق بلوچستان بھر میں بارشوں کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے ۔

گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کوئٹہ میں14ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ گوادر میں 11،جیونی میں7،تربت میں چھ، پشین 4 اور دالبندین میں 2 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔کوئٹہ میں پہلے بارش نے رنگ جمایا اس کے بعد برفباری شروع ہوئی ۔ کوئٹہ کے شہری علاقوں میں طویل عرصے بعد برفباری پر شہریوں نے خوشی کا اظہار کیا۔

کوئٹہ کے مختلف علاقوں میں بارش کے بعد بجلی کی فراہمی معطل اور گیس پریشر کی کمی کے باعث لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرناپڑرہا ہے کوئٹہ میں بارش کے بعد صفائی کی صورتحال نہ ہونے کے برابر ہے جگہ جگہ پانی کھڑا ہونے کے باعث لوگوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے اور مختلف علاقوں میں گیس پریشر نہ ہونے کی وجہ سے شہریوں کو پریشانی کا سامنا ہے ۔شمالی بلوچستان کے مختلف علاقوں کان مہترزئی،زیارت،توبہ اچکزئی،توبہ کاکڑی،خانوزئی ،رود ملازئی اور قلات میں برفباری کے باعث سردی کی شدت میں اضافہ ہوگیا ۔

عام تعطیل کے باعث لوگ سیر وتفریح کرنے کیلئے زیارت ،کان مہترزئی اور ہنہ اوڑک کا رخ کر دیا ۔ برفباری اور بارش کے باعث سردی کی شدت میں بھی اضافہ ہو گیا۔

کوئٹہ اور قلات میں کم سے کم درجہ حرارت 1 جبکہ بارکھان میں 6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔تربت میں درجہ حرارت 16سینٹی گریڈ رہا۔محکمہ موسمیات نے آئندہ چوبیس گھنٹوں میں مزید بارشیں پڑنے کی پیشنگوئی کی ہے ۔

ادھر پشین کے علاقے کلی لمڑان یعقوب کالونی میں بارش کے باعث خستہ حال مکان کی چھت گر گئی۔ ملبے تلے دب کر محمد اقبال نامی شخص کی چار کمسن بیٹیاں جاں بحق جبکہ تین افراد زخمی ہوگئے ۔

مقامی لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت ملبہ ہٹایا اور لاشوں اور زخمیوں کو نکالا۔ حکومتی سطح پر امدادی سرگرمیوں میں مدد نہ ملنے اور مشنری نہ ہونے کی وجہ سے ملبہ ہٹانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ جاں بحق ہونیوالوں کی شناخت ۳۱ سالہ گل فرو، دس سالہ بی بی عائشہ، آٹھ سالہ ملالئی اور چھ سالہ بی بی نسیمہ کے نام سے ہوئی ہے۔

زخمیوں میں محمد اقبال کی بیٹی بی بی سائرہ ، بیٹا نعمت اللہ اور مہمان بی بی ساجدہ شامل ہیں جنہیں ہسپتال منتقل کردیاگیا۔ ضلعی انتظامیہ اور پولیس افسران موقع پر پہنچے ۔

ضلعی انتظامیہ نے متاثرہ خاندان کو راشن اور دیگر امداد فراہم کی۔ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کا پشین میں گھر کی دیوار گرنے سے چار بچوں کے جاں بحق ہونے پر اظہار افسوس کا اظہار کر تے ہو ئے ڈپٹی کمشنر پشین کو متاثرہ گھر جاکر متاثرہ خاندان کی بھرپور معاونت کی جائے۔ادھر چاغی میں پاک افغان سرحدی علاقے صالحان میں شدید بارش کے باعث ڈیم ٹوٹ گیاجس سے سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔

ڈیم کا پانی زرعی زمینوں میں داخل ہوگیا جس سے فصلوں کو نقصان پہنچاتاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ یاد رہے کہ صالحان ڈیم بیس سال بعد پانی سے بھر ا ہے۔