کوئٹہ: کوئٹہ میں پولیس نے 13ماہ کے بچے پر پولیس پر فائرنگ کا مقدمہ درج کرلیا۔بچے کے لواحقین کا کہنا ہے کہ شکایت درج کرانے کے باوجود ڈیڑھ سال قبل درج کیا گیا مقدمہ ختم نہیں کیا جارہا۔
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں تیرہ ماہ کے بچے پر مقدمے کے اندراج نے پولیس کی تفتیش کے ناقص طریقہ کار کا بھانڈا پھوڑ دیا۔مشرقی بائی پاس کے رہائشی علاؤ الدین کے بیٹے بلال پر اکتوبر 2017میں پولیس پر فائرنگ کا مقدمہ درج کیا گیا تو ان کی عمر صرف تیرہ ماہ تھی۔ مقدمے میں دہشتگردی کی دفعہ بھی لگائی گئی۔کمسن بچے پر مقدمہ درج ہونے پر رشتہ دار پریشان ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ بلال کی گرفتاری کیلئے تین مرتبہ چھاپے بھی مارے گئے۔
پولیس حکام سے شکایت کرنے اور ڈیڑھ سال گزرنے کے باوجود مقدمے سے بچے کا نام نہیں نکالا جارہا۔دوسری جانب ڈی آئی جی کوئٹہ عبدالرزاق چیمہ کا کہنا ہے کہ مقدمہ ڈیڑھ سال قبل کیوڈی اے مجسٹریٹ کی مدعیت میں درج کیاگیا تھا جس پر سرکاری اراضی پر قبضہ ختم کرانے کے دوران فائرنگ ہوئی تھی۔ بچے کا نام مقدمے میں کیسے شامل ہوا اس بات کی تحقیقات کی جارہی ہے۔
پولیس ترجمان نے بھی ایک بیان میں کہا ہے کہ آئی جی پولیس نیا س معاملے کا نوٹس لے لیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ بچے کے والدین نے مقدمے کے اندرج سے متعلق اعلیٰ پولیس حکام سے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ آئی جی پولیس نے واقعہ کی رپورٹ طلب کی ہے تاکہ اصل حقائق کو مد نظر رکھتے ہوئے کارروائی جی جاسکے۔
واہ رے کوئٹہ پولیس ۔۔۔13ماہ کے بچے پر دہشت گردی کا مقدمہ درج
وقتِ اشاعت : February 10 – 2019