|

وقتِ اشاعت :   February 12 – 2019

 اسلام آباد: انسداد دہشتگردی عدالت نے پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس میں وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی اور پی ٹی آئی کے 26 کارکنوں کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

اسلام آباد میں انسداد دہشت گردی عدالت میں 2014 میں دھرنے کے دوران پی ٹی وی اور پارلیمنٹ حملہ کیس کی سماعت ہوئی۔  عدالت نے مسلسل غیر حاضری پر وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا شوکت یوسفزئی کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

انسداد دہشتگردی عدالت نے شوکت یوسفزئی کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیا۔ عدالت نے شوکت یوسفزئی کے علاوہ پی ٹی آئی کے 26 کارکنوں کے بھی ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیے۔

آج سماعت میں صدر عارف علوی ، وزیراعظم عمران خان اور جہانگیر ترین کی بریت کی درخواستوں پر بحث نہ ہو سکی۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی ، جہانگیر ترین ، وزیر خزانہ اسد عمر اور وزیر تعلیم شفقت محمود نے آج حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی جو عدالت نے منظور کرلی۔

کیس کی سماعت 28 مارچ تک ملتوی کردی گئی۔

2014 میں تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک نے اسلام آباد میں 126 روز طویل دھرنا دیا تھا جو 14 اگست کو شروع ہوا اور 17 دسمبر تک جاری رہا۔ یکم ستمبر کو مشتعل مظاہرین نے پارلیمنٹ اور پی ٹی وی پر حملہ کردیا جس کے دوران انہوں نے پولیس کے اعلیٰ افسر ایس ایس پی عصمت اللہ جنیجو سمیت متعدد اہلکاروں کو تشدد کا نشانہ بنایا۔

اس حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں عمران خان، تحریک انصاف کے دیگر رہنماؤں اور کارکنوں کے خلاف دہشت گردی کے تین مقدمات درج کیے گئے تھے۔