|

وقتِ اشاعت :   February 14 – 2019

سلام آباد: پاکستان میں چین کے سفیر یاو جنگ نے وفاقی وزیر برائے برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار سے بدھ کو ملاقات کی، اس دوران دو طرفہ دلچسپی کے امور بالخصوص پاک چین اقتصادی راہداری پر جاری پیش رفت کے حوالے سے تفصیلی بات چیت ہوئی۔ سیکرٹری پلاننگ ظفر حسن اور پراجیکٹ ڈائریکٹر سی پیک حسان داود بھی ملاقات میں شریک رہے۔ 

وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار کا کہنا تھا کہ گوادر منصوبوں بشمول گوادر ائر پورٹ، ہسپتال، ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ اور پاور پلانٹ پر کام کی رفتار تیز کردی جائے، یہ منصوبے نہ صرف یہاں سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول فراہم کرنے میں معاون ثابت ہوگے بلکہ مقامی آبادی کو بنیادی سہولیات کی فراہمی ممکن ہوجائے گی۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ گوادر میں سہ فریقی سرمایہ کاری کیلئے حالات ساز گار ہے۔ گوادر ماسٹر پلان پر تمام سٹیک ہولڈرز کا اتفاق رائے حاصل ہوگیا ہے جلد اس پلان کو حتمی شکل دے دی جائی گی۔ وفاقی وزیر نے سماجی و معاشی تعاون کے سلسلے میں رواں ماہ کے آخر میں چینی ماہرین کے دورہ پاکستان پر اطمینان کا اظہار کیا۔ 

اس دورے کے موقع پر پاکستان و چینی ماہرین زراعت، تعلیم، صحت، غربت کے خاتمے، آبنوشی اور تکنیکی تعلیم کے شعبے میں تعاون کا جائزہ لیں گے۔ وفاقی وزیر نے سماجی شعبے میں چین کے مالی تعاون کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں کے ساتھ مل کر ایک روڈ میپ تیار کررہی ہے تاکہ اس شعبے میں جلد از جلد منصوبوں کا اجراء4 کیا جاسکیں۔

وفاقی وزیر مخدوم خسرو بختیار نے کہا کہ صنعتی تعاون پر کام تیز کرتے ہوئے اقتصادی زونز کے قیام کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کئے جارہے ہیں۔ اس ضمن میں خیبر پختونخوا میں رشکئی کے مقام پر سی پیک کے پہلے اقتصادی زون کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت گیس و بجلی کی فراہمی اور زون کیلئے شاہراہوں کی تعمیر کے سلسلے میں ہر ممکن مدد فراہم کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ چین نجی و حکومتی کمپنیوں کی پاکستان میں سرمایہ کاری کیلئے حوصلہ افزائی کرے۔ 

وفاقی وزیر نے اس موقع پر پاک چین زرعی تعاون کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ وفاقی حکومت صوبوں کے ساتھ مل کر جائنٹ ورکنگ گروپ کے اجلاس سے قبل روڈ میپ تیار کر رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم زراعت کے شعبے میں ٹیکنالوجی کی منتقلی، چینی مارکیٹس تک رسائی، سائنسی اور تکنیکی تعاون کے خواہاں ہیں۔ 

چینی کمپنیوں کو پاکستان کے زرعی شعبے میں سرمایہ کاری کیلئے مواقع فراہم کئے جائیں گے۔ وفاقی وزیر نے زور دیا کہ پاکستان ریلویز ایم ایل ون منصوبے کی ڈیزائن کو فوری طور پر حتمی شکل دی جائے تاکہ اس منصوبیکی مالی معاملات پر مذاکرات کا آغاز کیا جاسکے۔ ملاقات میں فریقین نے ماہ اپریل میں بیلٹ اینڈ روڈ فورم کے موقع پر وزیر اعظم پاکستان کے دورہ چین کیلئے تیاریاں شروع کرنے پر بھی اتفاق کیا۔