لسبیلہ: لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز کے تیسرے کانووکیشن کی منعقدہ پروقا ر تقریب میں گورنر بلوچستان اور ممبر قومی اسمبلی سمیت ملک بھر کی جامعات کے پروفیسرز نے شرکت کی ، گورنر بلوچستان جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ یاسین زئی نے مہمان خصوصی کے طورپر 26طلبہ وطالبات میں گولڈ میڈل اور 250سے زائد طلبہ میں اسناد تقسیم کیں۔
رکن قومی اسمبلی سردار محمد اسلم بھوتانی نے کانووکیشن سے خطاب میں کہا کہ یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہو نے والے نوجوان ملکی ترقی میں مثبت کردار اداکرنے کیساتھ اپنے صوبے اور علاقے کیلئے اہم اثاثہ ثابت ہونگے ان کا کہنا تھا کہ قومی اہداف کے حصول میں تعلیم کا بنیادی کردارہوتاہے ۔
سردار محمد اسلم بھوتانی نے اس توقع کا اظہار کیا کہ طلبہ نے یونیورسٹی میں دوران تعلیم ڈسپلن کا جونمونہ پیش کیا ہے اسے اپنی پیشہ ورانہ زندگی میں بھی اپنائیں گے ،رکن قومی اسمبلی نے گریجویشن کرنے والے طلبہ وطالبات کو مبارکباد پیش کی ۔
انہوں کہا کہ ہمارا ملک صوبہ اور یہ لس دھرتی آپ سے یہ چاہتی ہے کہ خوداعتمادی کیساتھ تعلیمی کےئریر کو آگے بڑھائیں اور اپنے والدین کے خوابوں کو عملی تعبیر دیں ،کانووکیشن سے وائس چانسلر لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز دوست محمد بلوچ نے یونیورسٹی کے تیسرے کانووکیشن کی تقریب برائے تقسیم اسناد سے خطاب میں کہا کہ لسبیلہ یونیورسٹی مختصر مدت میں اپنے تعلیمی اہداف کے تکمیل کی جانب کامیابی سے گامزن ہے وڈھ اور ڈیرہ مراد جمالی میں کیمپس کا قیام اس ادارے کی کامیابی کا تسلسل ہیں سی پیک جیسے عظیم گیم چینچر منصوبے سے مستفید ہونے میں یونیورسٹی کلیدی کردار اداکریگا ۔
وائس چانسلر نے کہا کہ سی پیک منصوبہ خطے کے تین ارب لوگوں کے مابین باہمی مضبوط روابط پیدا کریگا،ترقی کا سفر لوگوں کے گھروں کی دہلیز پر دستک دے رہا ہے وائس چانسلر نے کہا کہ لسبیلہ یونیورسٹی کو بہت جلد بلوچستان کی پہلی یونیورسٹی کا اعزاز حاصل ہوگا جو ایگریکلچر ویٹرنری اینڈ انجینئرنگ کی ڈگری کلاسز عنقریب شروع ہونگی۔
انھوں نے کہا کہ فیکلٹی آف ویٹرنری اینڈ اینیمل سائنسز کی کلینک بلامعاوضہ مویشی بانی کی صنعت سے وابستہ لوگوں کو مویشیوں کے لئے ایمبولینس سروسز کی سہولیات بھی فراہم کررہی ہے ایگریکلچر سیکٹر کے حوالے سے وائس چانسلر نے کہا کہ زمینداروں کوکاشتکاری سے متعلق جدید زرعی تکنیک اور کاٹن ریسرچ کے حوالے سے آگہی فراہم کررہی ہے۔
وائس چانسلر نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن کی منظوری سے MS اور Phd ڈگری پروگرامز برائے ایگریکلچر میرین سائنسز اکنامکس ، انگلش لینگویج اور لٹریچر کلاسز بھی آغاز کردیا گیا ہے اور 350ایم فل اینڈ پی ایچ ڈی کیلئے طلبہ وطالبات کی رجسٹریشن کا عمل بھی کامیابی سے مکمل ہوچکا ہے ۔
انھوں نے کہا کہ40ملین کی لاگت سے ریسرچ پراجیکٹس پر فیکلٹی کے زیرنگرانی عملدرآمد جاری ہے اور یونیورسٹی کیلئے یہ اعزاز ہے کہ پانچ فیکلٹی پراجیکٹس کو ہائر ایجوکیشن کمیشن کی جانب سے ایوارڈ کیلئے منظورکرچکی ہے انھوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں خدمات سرانجام دینے والے اسٹاف کے بچوں کیلئے ماڈل سکینڈری اسکول کا قیام بھی عمل میں لایا جاچکاہے ۔
انھوں نے کہا کہ ہائر ایجوکیشن کمیشن نے 2010میں لسبیلہ یونیورسٹی کے انفراسٹرکچر پر 980ملین کی منظوری دی ،اور مختصر مدت میں پراجیکٹس پر تیزی سے عملدرآمد کے بعد پراجیکٹس لاگت کو ریوائز کرکے 1400ملین کردیا گیا اس طرح لسبیلہ یونیورسٹی پراجیکٹ پایہ تکمیل کو پہنچ گیا، وی سی نے کہا کہ ریسرچ اور ایجوکیشن سیکٹر میں یونیورسٹی نے مربوط پلان کے تحت طلبہ کے اذہان کی آبیاری کیلئے انٹرنیشنل کانفرنسز ، ورکشاپ ، اور سیمینارز کا انعقاد بھی کیا تاکہ طلبہ کو آنیوالے دور کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے انکی تعلیمی استعداد میں اضافہ کیا ۔
وائس چانسلر نے کہا کہ وڈھ کیمہپس پراجیکٹ کیلئے پی سی ون 1.3 بلین کا پلاننگ کمیشن آف پاکستان کی ٹیکنیکل کمیٹی کو بھیج دی گئی ہے وڈھ کیمپس پراجیکٹ کیلئے رکن قومی اسمبلی سرداراختر مینگل نے بلامعاوضہ 100ایکٹرزرعی اراضی مہیا کی ہے وائس چانسلر نے کہا کہ یونیورسٹی کاٹن ریسرچ پر بھی کام کررہی ہے وڈھ کیمپس میں داخلے کیلئے 280طلبہ کی رجسٹریشن کا عمل مکمل ہوچکاہے۔
تقریب کے آخر میں وائس چانسلر لسبیلہ یونیورسٹی ڈاکٹر دوست محمد بلوچ نے تقریب کے مہمان خاص وچانسلر LUAWMS گورنر بلوچستان جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ یاسین زئی اور رکن قومی اسمبلی سردار محمد اسلم بھوتانی کو شیلڈ پیش ،،قبل ازیں گورنر بلوچستان وچانسلر لسبیلہ یونیورسٹی آف ایگریکلچر واٹر اینڈ میرین سائنسز جسٹس ریٹائرڈ امان اللہ یاسین زئی نے یونیورسٹی میں تعمیرہونیوالی بلڈنگ کی ۔
افتتاحی تقریب میں بھی شرکت کی اور انھوں نے تختی کشائی کی ، اس موقع پر یونیورسٹی انتظامیہ نے گورنر بلوچستان کو بتایا کہ پاکستان انجینئرنگ کونسل سے منظوری کے بعد کلاسز کا آغاز ہوگا۔
تعلیم یافتہ طبقہ بلوچستان کا اثاثہ ہیں، اسلم بھوتانی
وقتِ اشاعت : February 15 – 2019