|

وقتِ اشاعت :   February 16 – 2019

قلات( بیورو رپورٹ ) ڈپٹی کمشنر قلات شہک بلوچ نے کہا ہیکہ صوبائی وزیر داخلہ کی خصوصی ہدایت پر ہم نے دشت گوران میں دو قبائل مینگل اور سناڑی زہری کے درمیان جاری خوانی تنازعہ کی دونوں فریقین کی رضامندی سے جنگ بندی کرادی ہیں۔

اس قبائلی تنازعہ میں دونوں جانب سے 54 افراد موت کے منہ میں چلے گئے تھے دونوں فریقین کی جانب سے ایک دوسرے کی راستوں کو بند کی گئی تھی انہیں کھول دیئے گئے دونوں فریقین ایک دوسرے کے جانور لیئے گئے تھے انہیں واپس کرنے کے لیئے رضا مند ہو گئے ہیں اور ایک دوسرے کے خلاف کاروائی سے گریز کرینگے معاہدہ کی خلاف ورزی کرنے پر اس فریق کو پچاس لاکھ روپے جرمانہ ادا کرنا ہونگے اور دونوں فریقین کے درمیان قبائلی فیصلہ کرنے کے لیئے کوشیش جاری رکھی جائے گی ۔

اس موقع پر میر پسند خان مینگل اور پروفیسر حبیب اللہ سناڑی زہری کو بغل گیر کردیا گیا ہے دونوں قبائل کے درمیان تنازعہ کے تصفیہ کے لیئے صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا ء لانگو کی جانب سے ڈپٹی کمشنر قلات شہک بلوچ کی قیادت میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز اپنے دفتر میں مقامی میڈیا کے نمائیندو ں کو بریفنگ دیتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ صوبائی وزیر داخلہ میر ضیا ء لانگو کی خصوصی ہدایت میں ایف سی کے کرنل کبیر احمد اسسٹنٹ کمشنر میر ایوب مری مسئلہ کے حل کے لیئے دونوں فریقین کے پاس گئے اور دونوں فریقین کو جنگ بندی کرنے پر راضی کر دیا ہیں انہوں کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان دیگر مسائل کے حل کے لیئے بھی کوشیش کی جاری رہے گی۔

اس کے لیئے وزیر داخلہ میر ضیا ء لانگو کی خصوصی ہدایت پر میری سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی انہوں نے کہا کہ دونوں فریقین کے درمیان جنگ بندی ایک اہم پیش رفت ہے اور ہم امید کرتے ہیں کہ بہت جلد دیگر مسائل کو بھی بات چیت کے زریعے حل کیا جائے گا دریں اثنا پریس بریفنگ کے دوران وزیر داخلہ بلوچستان میر ضیا لانگو نے ڈپٹی کمشنر کو فون کر کے مینگل اور سناڑی زہری قبائل کے درمیان جنگ بندی کرانے پر انہیں مبارک باد دی اور ان کی کارکردہ گی کو سراہا ۔