|

وقتِ اشاعت :   February 16 – 2019

اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات اور شماریات ڈویژن مخدوم خسرو بختیار نے زور دیا ہے کہ چین سے فارغ التحصیل پاکستانی گریجویٹس کا ڈیٹا بیس برقرار رکھنا چاہیے تاکہ مختلف شعبوں کے لیے ہنر مند افراد پر مشتمل پول دستیاب ہو .

وفاقی وزیر نے کہا کہ پول کو سی پیک فریم ورک کے تحت مختلف شعبوں کی ترقی کے لیے استعمال میں لایا جا سکتا ہے وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی ترقی و اصلاحات مخدوم خسرو بختیار نے جمعہ کے روز نسٹ کے شعبہ چائینز سٹڈیز سنٹر آف ایکسلنس کے وفد سے ملاقات کی ، ملاقات میں پروجیکٹ دائریکٹر سی پیک حسان داود اور وزارت کے اعلی حکام نے شرکت کی۔ 

وفاقی وزیر نے کہا کہ موجودہ حکومت نے چین کی حکومت کے ساتھ مل کر اقتصادی راہداری کے دائرہ کار کو وسیع کرتے ہوئے زراعت ، غربت کے خاتمے ، سماجی و اقتصادی اور تکنیکی مہارت کے شعبوں کو شامل کیا ہے۔ انھوں نے کہا کہ فی الحال پچیس ہزار کے قریب پاکستانی طلبہ چین میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں ، انھوں نے کہا کہ متعلقہ شعبوں میں چین سے فارغ التحصیل طلبہ سی پیک کی ترقی اور کامیابی میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ 

وفاقی وزیر نے کہاکہ حکومت غربت کے خاتمے اور عوام کی معاشی و سماجی ترقی کے لیے کئی پائلٹ منصوبوں کا آغاز کر رہی یے اور ان شعبوں میں چین سے فارغ التحصیل پاکستانی ماہرین ایک اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔ 

اجلاس کے دوران یہ بتایا گیا کہ سی پیک سنٹر آف ایکسیلنس ، پائیڈ اور وزارت منصوبہ بندی ہائر ایجوکیشن کمیشن اور نیوٹک کے تعاون سے ہنر مند افراد کی دستیابی کے لیے آن لائن جاب پورٹل بنارہے ہیں ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ نسٹ کے چائینز سٹڈیز سنٹر آف ایکسلنس چائینا سے فارغ التحصیل پاکستانی گریجویٹس کو اس جاب پورٹل پر رجسڑ کرنے میں مدد فراہم کر سکتا ہے جس سے نوکری کے حصول کے لیے مدد ملے گی۔