|

وقتِ اشاعت :   February 17 – 2019

کراچی: شہر قائد سے تعلق رکھنے والا بزرگ شہری پولیس گردی کا شکار ہوگیا  دوران گرفتاری ملزم پولیس موبائل میں ڈالتے ہی دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہوگیا۔

کراچی کے سائٹ اے کے علاقے میٹروول پوسٹ آفس کے سامنے ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب اقبال مارکیٹ انویسٹی گیشن پولیس نے چھاپہ مار کر امین اور اس کے والد عبدالکریم کو گرفتار کر کے  پولیس موبائل میں ڈالا اسی دوران ملزم69 سالہ عبد الکریم جان ولد عبد الشریف کی حالت بگڑی اور وہ موبائل میں ہی دم توڑ گیا۔

پولیس نے بزرگ شہری عبد الکریم کو فوری طور پر پولیس موبائل سے نیچے اتار کر سڑک پر رکھ دیا اور فرار ہونے کی کوشش کی کہ اسی دوران علاقہ مکینوں نے پولیس کو گھیر کر پکڑ لیا، پولیس کا کہنا تھا کہ مدعی شفیق الرحمٰن ولد محمد عثمان نے 10 فروری 2019 کو فائرنگ سے زخمی ہو کر عباسی شہید اسپتال گیا تھانے میں پولیس کو اپنا بیان دیا تھا کہ  عبد الکریم اس کے بیٹے امین اور دیگر دو افراد نے اتحاد ٹاؤن میں اسے فائرنگ کر کے زخمی کیا تھا جس پر پولیس نے 11 فروری کو واقعے کا مقدمہ درج کر لیا تھا اور ملزم کی تلاش شروع کر دی تھی۔

گزشتہ روز ملزم کی موجودگی کی اطلاع پر چھاپہ مارا تو ملزم دل کا دورہ پڑنے سے جاں بحق ہو گیا، یہ ایک اتفاقیہ موت ہے جبکہ عبدالکریم کے بڑے بیٹے نے پولیس پر الزام عائد کیا ہے کہ اس کے والد پر جھوٹا مقدمہ کسی بلیک میلر نے درج کرایا تھا ان کا کہنا تھا کہ میرے والد دل کے مریض تھے۔ گرفتاری کے دوران پولیس کی رویے اور اپنی بے عزتی محسوس کرتے ہوئے والد کی طبعیت بگڑ گئی تھی جس پر وہ جاں بحق ہوئے، پولیس والے اگر صحیح تھے تو وہ وہاں سے میرے والد کو چھوڑ کر کیوں فرار ہو گئے۔

انہوں نے بتایا کہ عبد الکریم کو نہ صرف پورا علاقہ بلکہ دور دور تک لوگ جانتے تھے وہ انسان دوست آدمی تھی ہر کسی کی مدد کیا کرتے تھے، عبد الکریم گڈانی شپ بریکنگ یارڈ میں گزشتہ کئی سالوں سے لیبریونین کے جنرل سیکریٹری تھی، ان کا کہنا تھا کہ عبد لکریم کو مجسٹریٹ کی موجودگی میں پوسٹ مارٹم کیا جائے گا جبکہ تدفین مکمل پولیس کارروائی کے بعد کی  جائے گی۔