دی ہیگ: عالمی عدالت میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے کیس میں پاکستانی وکیل خاور قریشی نے بھرپور دلائل دیے، پاکستانی وکیل نے کہا کہ کلبھوشن یادیو کیس کا ایران سے کوئی تعلق نہیں، کلبھوشن کو بلوچستان سے گرفتار کیا گیا، خاور قریشی نے بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کے انٹرویو کا بھی حوالہ دیا۔
اجیت نے اپنے انٹرویو میں بلوچستان میں بھارتی دہشتگردی کا اعتراف کیا اور کہا کہ پاکستان بلوچستان سے ہاتھ دھو دے گا۔ تفصیلات کے مطابق دی ہیگ میں عالمی عدالت انصاف میں بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کی پاکستانی گرفتاری کیس میں دلائل دیے۔
عدالت میں پاکستانی جسٹس تصدیق جیلانی بیماری کے باعث آج پھر پیش نہ ہوسکے۔ تاہم خاور قریشی نے اپنے دلائل میں عدالت کو بتایا کہ کلبھوشن کیس کے دوران بھارت نے ہمیشہ بداعتمادی کا مظاہرہ کیا۔حسین مبارک پٹیل کے نام پاسپورٹ 2003ء4 میں جاری ہوا۔ حسین مبارک پٹیل کے نام پاسپورٹ کی تجدید 2014ء4 میں کی گئی۔ حسین مبارک کے پاسپورٹ پر درج ایڈریس کی جائیداد کلبھوشن کی ماں کی ملکیت ہے۔
خاور قریشی نے کہا کہ کلبھوشن یادیوکے معاملے کا ایران سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ کلبھوشن یادیو کو ایران سے نہیں بلوچستان سے گرفتار کیا گیا۔ کلبھوشن کے ایران سے اغوا کی کہانی بے بنیاد ہے۔عدالت میں پاکستانی وکیل خاور قریشی نے اپنے دلائل کے دوران بھارتی قومی سلامتی کے مشیر اجیت دوول کے ایک انٹرویو کا حوالہ بھی دیا۔ انٹرویو میں اجیت نے بلوچستان میں بھارتی دہشتگردی کا اعتراف کیا تھا۔ اجیت کا کہنا تھا کہ پاکستان بلوچستان سے ہاتھ دھو دے گا۔
اجیت نے مزید کہا کہ کلبھوشن نے بلوچستان میں دہشتگردی میں اہم کردار ادا کیا۔کلبھوشن پاکستان کو عدم استحکام کا شکار کرنے کا ایک آلہ کار تھا۔ پاکستانی وکیل نے عدالت نے میں مؤقف اپنایا کہ پاکستان اقوام متحدہ کے امن مشنز میں فوج بھجوانے والا دنیا میں سب سے بڑا ملک ہے۔ جبکہ بھارت سچائی کا راستہ روکنے کیلئے پاکستان کیخلاف پروپیگنڈا کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت بتائے قونصلر رسائی معاہدے کا کلبھوشن پر اطلاق کیوں نہیں ہوتا؟ بھارت کا 47 سال کی عمر میں کلبھوشن کا ریٹائرمنٹ کا کہنا ناقابل فہم ہے۔خاور قریشی نے کہا کہ ویانا کنونشن کے تحت کیس میں ہائیکورٹ سے رجوع کرنے کا فورم موجود ہے۔ بھارت نے کلبھوشن یادیوکی شہریت سے متعلق ابھی تک فیصلہ نہیں کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت نے نہیں بتایا کہ وہ حسین مبارک پٹیل ہے یا کلبھوشن یادیو ہے؟ اب ایک شخص کی شناخت مصدقہ ہی نہیں تو قونصلر رسائی کیسی؟ مودی حکومت کے برسراقتدار آنے کے بعد بھارتی ایجنسی ’’را‘‘ نے بلوچستان کو غیرمستحکم کرنا شروع کیا۔ کلبھوشن کی ایران سے گرفتاری کے بعد بھارت نے کیا تحقیقات کیں؟ کلبھوشن جادھوکے پاس مسلمان نام سے پاسپورٹ کیوں موجود تھا؟
خاور قریشی نے عدالت میں بھارتی صحافی کیرن تھاپر اور پروین سوامی کی دی گئی رپورٹس کے حوالے بھی پیش کیے۔ دریں اثناء عالمی عدالت انصاف نے کلبھوشن کیس میں متبادل ایڈہاک جج کی تقرری کیلئے اپیل مسترد کردی۔عالمی عدالت انصاف میں کلبھوشن یادیو سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔
ایڈہاک جج جسٹس (ر) تصدق جیلانی ناسازی طبع کے باعث عدالت نہیں آئے۔ پاکستان کے اٹارنی جنرل انور منصور نے تصدق حسین جیلانی کی علالت کے باعث متبادل ایڈہاک جج کی تقرری کی اپیل کی۔عالمی عدالت کی جانب سے پاکستان کی اپیل رد کئے جانے کے بعد اٹارنی جنرل انور منصور نے دلائل دینا شروع کئے۔
ایڈہاک جج کی تقرری کی اپیل مسترد ،کلبھوشن نے بلوچستان میں دہشت گردی کا اعتراف کیا ہے ، پاکستانی وکیل کے دلائل
وقتِ اشاعت : February 20 – 2019