کوئٹہ: وزیراعلیٰ بلوچستان میر جام کمال خان نے کہا ہے کہ بھارت کی گیدڑ بھبکیاں پاکستان کی سالمیت کو نقصان نہیں پہنچا سکتی پاکستان آج عالمی سطح پر اہمیت اختیار کررہا ہے چین ،سعودی عرب سمیت دنیا بھر کے بیشتر ممالک پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کے خواہاں ہیں جو انڈیا کو برداشت نہیں ہورہا کشمیر کے معاملے پر پاکستان کا موقف واضح ہے بھارت جنگی جنون کا مظاہرہ کرکے کشمیر پر ہونیوالے مظالم پر سے عالمی دنیا کی توجہ ہٹانہ چاہتا ہے۔
حالیہ بارشوں کے بعد صوبے میں پیدا ہونیوالی صورتحال پر مکمل نظر رکھی ہوئی ہیں اپنے لوگوں کی بروقت مدد کرنے کے لئے ہمہ وقت تیار ہے ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز محکمہ پی ڈی ایم اے میں قائم ایمرجنسی روم کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ۔
اس موقع پر صوبائی وزیر داخلہ و پی ڈی ایم اے میر ضیاء اللہ لانگو، ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران خان زرکون سمیت دیگر احکام بھی موجود تھے دورے کے موقع پر وزیراعلیٰ بلوچستان نے محکمہ پی ڈی ایم اے کے حالات و سامان کا معائنہ کیا ڈی جی پی ڈی ایم اے عمران خان زرکون نے وزیراعلیٰ بلوچستان کو صوبے میں حالیہ بارشوں سے متاثرہ علاقوں سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی ۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ بلوچستان گزشتہ کئی عرصے سے شدید خشک سالی کی لپیٹ میں رہا جس کے بعد صوبے بھر میں بارشوں اور برف باری کا سلسلہ شروع ہوا ہے تاہم مکران ،نصیر آباد،جھل مگسی، خضدار، وڈھ ،آواران ،تربت اور لسبیلہ سے سیلابی ریلے گزررہے ہیں جس میں ہمیں سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
گزشتہ 3روز صورتحال کا ہر پہلو سے جائز ہ لیا جارہا ہے محکمہ پی ڈی ایم اے سمیت تمام ڈپٹی کمشنر ز سمیت ہمیں سیلابی صورتحال سے مکمل آگاہ رکھے ہوئے ہیں حالیہ بارشوں کے بعد پیدا ہونیوالی صورتحال میں اب تک لسبیلہ سے 2افراد کے جاں بحق ہونے کی تصدیق ہوئی ہے تاہم پی ڈی ایم اے اور متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کی بروقت کارروائی سے سینکڑوں لوگوں کو بچالیا گیا ہے پی ڈی ایم اے کی جانب سے متاثرہ علاقوں میں امدادی سامان روانہ کردیا گیا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بارشوں کے بعد جو علاقے شدید متاثر ہوئے ہیں وہاں امدادی کارروائیوں کے لئے ہم نے پاک فوج سے بھی مدد طلب کی ہے ہم تمام صورتحال کو مانیٹر کررہے ہیں اور کسی قسم کی کوتاہی برداشت نہیں کی جارہی ہے انہوں نے کہا کہ آواران میں ہمیں رابطے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑھ رہا ہے کیونکہ اس علاقے میں فائبر آپٹک کٹ چکی ہے تاہم ہم نے سیٹلائیٹ فون کے ذریعے رابطہ بحال رکھا ہوا ہے تاکہ وہاں کی صورتحال سے مکمل آگاہ رہیں ۔اب تک کی اطلاعات کے مطابق آواران میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا ۔
انہوں نے کہا کہ حالیہ بارشوں کے بعد میرانی ڈیم ، شادی کور ڈیم سمیت دیگر ڈیمز میں پانی کی سطح بہتر ہوئی ہے جسے ہم پینے اور ذراعت کے لئے استعمال کرسکیں گے آکاڑہ ڈیم میں بھی پانی کی سطح بلند ہوئی ہے جہاں سے گوادر کو پانی فراہم کیا جارہا ہے افسوس کے ساتھ کہنا پڑھ رہا ہے کہ ماضی میں چھوٹے ڈیمز کی تعمیر پر توجہ نہیں دی گئی بلکہ اس امر میں مرکز کی جانب دیکھا گیا اور امیدیں وابستہ کی گئی ۔
ہم نے حالیہ بارشوں کے بعد متعلقہ اداروں کو ہدایت جاری کردی ہے کہ وہ بارشوں کے دوران چھوٹے بند اور ڈیمز کے متعلق اپنی رپورٹ پیش کریں تاکہ اس صورتحال کو بہتر بنایا جاسکیں اور ہم بارشوں کے پانی کو ضائع ہونے سے بچاتے ہوئے اسے استعمال میں لے آئیں ۔
انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم اے کے پاس ایسے بہت سے آلات ہے جو ماضی کے حکومتوں میں خریدے گئے ہیں اب وقت آچکا ہے کہ ان آلات کو استعمال میں لایا جائے تاکہ اپنے لوگوں کی بروقت اور موثر معاونت کی جاسکیں ۔
انہوں نے کہا کہ امدادی کارروائیوں میں حکومت بلوچستان اور پاک فوج کے 4ہیلی کاپٹر ز اسٹینڈ بائی پر موجود ہے جن علاقوں میں ہمیں رابطوں اور ریسکیو کارروائیوں میں مشکلات ہوگی وہاں ہیلی کاپٹر کے ذریعے لوگوں تک مدد پہنچائی جائیگی انہوں نے کہا کہ آج پاکستان کی دنیا بھر میں بڑھتی ہوئی اہمیت کو دیکھ کر بھارت تلملا اٹھا ہے یہی وجہ ہے کہ اس پر جنگی جنون غالب آیا ہے مگر جس طرح پاکستان کے دوست ممالک یہاں سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کئے ہیں ۔
اس سے واضح ہوچکا ہے کہ پاکستان ترقی کی راہ پر گامزن ہوچکا ہے بھارت کی بزدلانہ دھمکیاں ہمیں کوئی نقصان نہیں پہنچا سکتی دراصل بھارت کشمیر میں ہونیوالے مظالم سے دنیا کی توجہ ہٹانے کے لئے خطے میں جنگی ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں مگر انٹرنیشنل میڈیا نے بھارت کا ظالمانہ چہرہ عیاں کردیا ہے ۔
پاکستان نے ہمیشہ سے کشمیر کے معاملے پر اپنا واضح موقف رکھا ہے ہم کشمیریوں کے ساتھ ہے اور بھارتی جارحیت کو کسی صورت برداشت نہیں کریں گے انہوں نے کہا کہ پاکستانی ایک مضبوط قوم ہے گزشتہ 15سالوں سے یہاں کے عوام اور فورسز نے دہشتگردی کا مقابلہ کیا ہے ۔
بارش سے متاثرہ علاقوں کی فوری بحالی کیلئے اقدامات جاری ہیں ،جام کمال
وقتِ اشاعت : February 22 – 2019