|

وقتِ اشاعت :   February 23 – 2019

جیکب آباد: جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ جمہوریت کو خطرہ موجودہ حکمرانوں اور ان کی پالیسیوں سے ہے، سراج درانی کی بھونڈے انداز میں گرفتاری قابل مذمت ہے ، احتساب عدالتیں انتقامی عدالتیں بن چکی ہیں۔

زرداری اگر اپوزیشن کا ساتھ دیتے تو آج انہیں یہ دن دیکھنا نہ پڑتے اب وہ بھگتیں ، سراج رئیسانی اور مجھ پر ہونے والے حملے کے تانے بانے انڈیا سے جاکر ملے مگرہم نے شور نہیں مچایااور جنگ کی بات نہیں کی، انڈیا ہوش سے کام لے حماقت نہ کرے ، پاکستان کوئی لقمہ تر نہیں ایٹمی طاقت ہے جنگ سے دونوں کا نقصان ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کے روز جیکب آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر جے یو آئی کے ضلع امیر ڈاکٹر اے جی انصاری، مولانا عبدالجبار رند، حاجی عباس بلوچ اور دیگر بھی ان کے ہمراہ تھے۔ مولانا عبدالغفور حیدری نے مزید کہا کہ سراج درانی کی بھونڈے انداز میں گرفتاری قابل مذمت ہے، احتساب عدالتیں اب انتقامی عدالتیں بن چکی ہیں جو تعصب کا شکار ہیں۔

احتساب کے نام پر پگڑیاں اچھالی جارہی ہیں ، انہوں نے کہا کہ زرداری کی حکومت کے خلاف گفتگو پر اللہ انہیں استقامت دے کہ وہ اپنی باتوں پر قائم رہیں، اگر زرداری روز اول سے اپوزیشن کا ساتھ دیتے تو نہ عمران خان وزیراعظم اور نہ عارف علوی صدر بنتے، مگر زرداری اس وقت پیچھے ہٹے جس کی وجہ سے اپوزیشن کو نقصان ہوا جس کا خمیازہ وہ بھگت رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بھارت میں الیکشن قریب آتے ہی پاکستان سے کشیدگی بڑھا دی جاتی ہے، مودی سرکار کی معیاد ختم ہورہی ہے اس لیے وہ اس طرح کے ڈرامے کررہے ہیں ، مودی اور ٹرمپ انتخابات کے وقت مسلم دشمنی کو ہوا دیکر الیکشن جیتے ایک بار پھر مودی وہی فارمولا استعمال کرکے الیکشن جیتنا چاہتے ہیں ۔

بھارت جنگ کی باتیں کررہا ہے جنگ آسان نہیں اور اس سے دونوں ملکوں کو نقصان ہوگا، انڈیا کسی بھول میں نہ رہے پاکستان ایٹمی قوت ہے ،پاکستانی قوم جذبہ جہاد سے لڑے گی جبکہ ہندو ستانی فوج جان بچانے کے لیے لڑے گی۔

انہوں نے کہا کہ انڈیا ہوش کے ناخن لے چھوٹے چھوٹے معاملات پر جنگ کی بات نہ کرے ، خود مجھ پر حملہ ہوا جس میں میرے 26جوان شہید ہوئے سراج رئیسانی پر حملہ ہوا جس میں 250افراد شہید ہوئے جس کے تانے بانے انڈیا سے ملے ہیں پر ہم نے تو کبھی ملکوں کے درمیان جنگ کی بات نہیں کی الزام نہیں لگایا انڈیا کے صرف 42فوجی ہلاک ہوئے ہیں پتہ لگانے کے بجائے وہ الزام لگائے جارہے ہیں۔

انڈین میڈیا نے تو طوفان بدتمیز اٹھایا ہوا ہے انڈیا سوچ لے یہ جنگ 71کی نہیں 2019کی ہوگی اور ایٹمی جنگ ہوگی اس لیے جنگ سے اجتناب کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں بھارتی مظالم 70سال سے جاری ہے مگر اقوام متحدہ اور او آئی سی خاموش ہیں کشمیری عوام اپنی آزادی کی جنگ لڑ رہے ہیں اور مجھے یقین ہے کہ اب جلدکشمیر کوآزادی ملے گی۔

انہوں نے کہا کہ سعودی کے 20ارب ڈالر سے پاکستان کی معیشت میں کوئی بہتری نہیں آئے گی کیوں کہ یہ طویل المعیاد 2030تک کی سرمایہ کاری ہے جبکہ سعودی ولی عہد نے انڈیا میں 56ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اعلان کیا ہے جو پاکستان سے زیادہ ہے۔

، سعودی ولی عہد کی پاکستان آمد کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں حکمرانوں یہ کوتاہ نظری ہے کہ اپوزیشن کو دعوت نہیں دی گئی کیوں کہ ہمارے آنے سے ان کا قد چھوٹا ہوتا ہے پر ہمارے اور ہمارے جماعت کے سعودی سے اچھے تعلقات ہیں۔