کوئٹہ: کراچی میں مبینہ زہریلا کھانا کھانے سے چھ افراد کی اموات کے واقعہ کے بعد ایڈمنسٹر میٹرو پولیٹن کارپوریشن کوئٹہ میں نے آج سے ہوٹلوں ، ریسٹورنٹ، بیکری اور ڈیری فارمز کیخلاف کارروائی کا اعلان کیا ہے۔
اور کہا ہے کہ انسانی زندگیوں کے ساتھ کھیلنے والوں سے کوئی رعایت نہیں برتی جائیگی ۔کراچی میں پیش آنیوالے واقعہ پر افسوس ہے چاہتے ہیں کہ کراچی جیسا واقعہ دوبارہ پیش نہ آئے ۔ ہفتہ کو میٹروپولیٹن کارپوریشن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایڈمنسٹر میٹرو پولیٹن فاروق لانگو نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں کھانے اور دیگر اشیاء خوردنی کا معیار چیک کرنے کیلئے باقاعدہ آج سے کارروائیوں کا آغاز کیا جارہا ہے۔
کارروائی میں فوڈ انسپکٹرسمیت ڈپٹی کمشنر اور مجسٹریٹ شامل ہونگے تمام ہوٹل اور ریسٹورنٹ مالکان صفائی کا خیال رکھتے ہوئے کچن کی صفائی بہتر بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ ہوٹلوں ، بیکری اور ڈیری فارمز سے اشیاء خوردنی کے نمونے حاصل کرکے معائنہ کیلئے اسلام آباد، لاہور اور کراچی بھجوائے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ شہر میں رجسٹرڈ ریسٹورنٹس کی تعداد 175 ہے ایک ماہ کے دوران 18 ریسٹورانٹس کیخلاف کارروائی عمل میں لاتے ہوئے ان سے 3 لاکھ روپے جرمانہ وصول کیا گیا ۔
باربر شاپس اور ہوٹلوں کو جاری ہونے والے لائسنس کا جائزہ لیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ آج سے شروع ہونے والی کارروائیوں کی نوعیت ماضی سے مختلف ہوگی ۔ہوٹل مالکان کودو چار سو روپے جرمانے نہیں ناقص خوراک فراہم کرنے پر انہیں سخت سے سخت سزا دلوائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ عوام ناقص اور غیر معیاری اشیائے خوردنی فروخت کرنے والوں کی نشاندہی کریں شہریوں کو مضر صحت اور غیر معیاری خوراک فراہم کرنے والے ہوٹلوں کو سیل کردیا جائیگا ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اشیاء خوردنی کا سرکاری نرخ نامہ مقرر کیا جارہا ہے آئندہ چند روز میں اعلان کردیا جائیگا ۔ انہوں نے کہا کہ کوئٹہ میں نئی عمارتوں کے نقشوں کے اجراء پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔
کراچی واقعہ, کوئٹہ میں ریسٹورنٹ کیخلاف کارروائی کافیصلہ
وقتِ اشاعت : February 24 – 2019