|

وقتِ اشاعت :   February 25 – 2019

جیکب آباد:  جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی سیکریٹری جنرل سینیٹر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا ہے کہ ملک کا معاشی طور پر دیوالیہ نکل چکا ہے بھیک اور اثاثے بیچ کر ملک کو چلانے کی کوشش کی جارہی ہے، ریاستیں بھیک سے نہیں قومی اعتماد ، وژن اور اچھی حکمت عملی سے چلتی ہیں، احتساب کے نام پر انتقام ہورہا ہے اور تعصب پر مبنی انتقام کی وجہ سے ملک بحران کا شکار ہے۔ 

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیکب آباد کے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر جے یو آئی کے ضلع امیر ڈاکٹر اے جی انصاری، مولانا عبدالجبار رند، مولانا عابد ابڑو، حاجی عباس بنگلانی اور دیگر بھی موجود تھے۔ 

انہوں نے کہا کہ آصف زرداری اپوزیشن کے اتحاد میں روکاوٹ بنے جس کی وجہ سے اپوزیشن کو نقصان ہوا کاش زرداری وزیر اعظم اور صدر کے الیکشن میں اپوزیشن کا ساتھ دیتے تو موجودہ نااہل حکومت عوام پر مسلط نہ ہوتی، جے یو آئی ایک دن کے لیے بھی حکومت کو قبول کرنے کے لیے تیار نہیں کیوں موجودہ حکومت ووٹ چوری کرکے اقتدار میں آئی ہے ہم چوروں کا تعاقب کررہے ہیں اور جلد چوروں کا گھیرا تنگ کیا جائے گا۔

جے یو آئی کی جانب سے ملک بھر میں تاریخی ملین مارچ ہورہے ہیں 28فروری کو جعفرآباد بلوچستان میں تاریخی ملین مارچ ہوگا اور ہمارا آخری پڑاؤ اسلام آباد میں ہوگا اور ہمارا آخری پڑاؤ جعلی حکمرانوں کے تابوت میں آخری کیل ثابت ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ ہماری خواہش ہے کہ اپوزیشن متحد ہوکر مضبوط اپوزیشن کا کردار ادا کرے موجودہ حکومت نااہلوں کا ٹولہ ہے، ہماری جدوجہد جعلی حکومت کے خلاف ہے اپوزیشن کے اتحاد کو نقصان پہنچانے والے اب اس کا خمیازہ بھگت رہے ہیں۔

مولانا حیدری کا کہنا تھا کہ بھارتی حکومت اور میڈیا نے جنگ کی کیفیت پیدا کردی ہے، بھارت نے پلوامہ حملے کی تحقیقات کرنے کے بجائے پاکستان پر جھوٹے الزامات عائد کئے ہیں بھارت جنگ سے اجتناب کرے ورنہ ایٹمی جنگ ہوگی ، انہوں نے کہا کہ قوم کو یکسوں ہوکر دشمن کے مقابلے کے لیے کھڑا ہونا چاہئے مگر حکمران قوم میں انتشار پھیلا رہے ہیں۔