|

وقتِ اشاعت :   February 26 – 2019

کراچی: بھارت کی جانب سے پاکستانی حدود میں جھوٹی سرجیکل اسٹرائیک کے دعوؤں پرسوشل میڈیا پر بھارتی اور پاکستانی  صارفین کے درمیان بحث کا آغازہوگیا۔

بھارت کی رات کے اندھیرے میں بزدلانہ کارروائی کے ردعمل میں  پاک فوج کی بروقت اور موثر کارروائی نے بھارتی فضائیہ کے طیاروں کو دم دباکر بھاگنے پر مجبور کردیا۔ بھارتی سرجیکل اسٹرائیک کے جھوٹے دعوے اور پروپیگنڈےپر پاکستانی سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے کسی بھی خوف کا اظہار کیے بغیر بھارت کا مذاق اڑایاجارہاہے۔

 

پاکستانی سوشل میڈیا صارفین نے بھارتی سرجیکل اسٹرائیک کے جھوٹے دعوے کا پول کھولتے ہوئے کہا کہ بھارتی فضائیہ حملے میں صرف درختوں کو مارنے میں کامیاب ہوئی ہے۔ سوشل میڈیا پر بھارتی فضائیہ کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا جارہا ہے کہ 42 فوجیوں کی ہلاکت پربھارتی فضائیہ نے بالا کوٹ کے صرف 8 درخت مار گرائے۔

 

دوسری جانب بھارتی میڈیا میں دعویٰ کیاجارہا ہے کہ بھارتی فضائیہ نے پاکستانی حدود میں 1000 کلوگرام بارودی مواد سے حملہ کیا جس کے جواب میں پاکستانی فوج کا کہنا ہے کہ بھارتی حملے میں کسی بھی قسم کا جانی نقصان نہیں ہوا ۔ سوشل میڈیاپر بھارتی دعوے کا پول کھولتے ہوئے ایک صارف نے لکھا 1000کلوگرام بارودی مواد سے حملہ اور ایک بھی انسانی جان کا نقصان نہیں ہوا جب کہ صرف 300 کلوگرام بارودی مواد نے 45 بھارتی فوجی ہلاک کردئیے شاید بھارتی دھماکا خیز مواد ملاوٹ شدہ ہے۔

 

 

جاوید ڈار نامی صارف نے بھارتی افواج کا مذاق اڑاتے ہوئےکہابھارتی فوج نےبالاکوٹ میں درختوں پر دھماکا خیز مواد گرایااور ہارے ہوئے لوگوں کی طرح بھاگ گئے ہم اپنے شہید ہونےو الے درختوں کی ایک ایک شاخ اور ایک ایک پتے کا حساب لیں گے۔

 

محسن نامی صارف نے لکھا دعویٰ کیاجارہا ہے کہ بھارت کے 12 جیٹ طیاروں نے 1000 کلوگرام بارودی مواد گرایا اورجانے سے پہلے اندھیرے میں مرنے والوں کی تعداد کی گنتی بھی کرلی ایسا لگ رہا ہے  یہ حملہ نہیں بالی ووڈ فلم کا کوئی اسکرپٹ ہے۔

 

ایک صارف نے بھارتی اسٹرائیک کا جواب دیتے ہوئے مذاقاً لکھا ہم بھی ان کے درخت کاٹیں گے۔

 

ملک نامی صارف نے شاہ رخ خان اورپریتی زنٹا کی تصویر کے ساتھ پیغام لکھا بھارتی فضائیہ سرجیکل اسٹرائیک کے دوران پے لوڈ کی صورت میں ان دونوں کو پاکستانی حدود میں چھوڑ گئے۔

 

کچھ صارفین نے بھارتی اخبار کی سرخی شیئر کرائی جس میں بھارتی وزیردفاع کا بیان موجود ہے جس میں وہ کہتے نظر آرہے ہیں ہمیں اس حملے  کے بارے میں کوئی معلومات نہیں۔

 

جب کہ کچھ صارفین نے ان حالات پر اپنا موقف اس طرح بیان کیا کہ دونوں جانب کے غریب بچوں کی تصاویر شیئر کیں جن کے کپڑے پھٹے ہوئے لیکن دونوں کے ہاتھ میں اپنے اپنے ملک کا جھنڈا ہے اس طرح ان صارفین نے جنگ کی صورت میں پیدا ہونے خطرات سے دنیا کو آگاہ کرنے کی کوشش کی ہے۔