|

وقتِ اشاعت :   February 28 – 2019

کوئٹہ: جمعیت علماء اسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی کنونیئروبلوچستان کے امیر مولاناالقادر لونی ،مرکزی سیکرٹری اطلاعات حاجی عبدالستار چشتی ،مرکزی سیکرٹری مالیات مولاناعبدالستار آزاد ،صوبائی جنرل سیکرٹری عبیداللہ حقانی ،صوبائی سیکرٹری مالیات حاجی حیات اللہ کاکڑ نے کہاہے کہ وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب بھارت کو مذاکرات کی دعوت اور مسائل جنگ سے نہیں مذاکرات سے حل کرنے کی بات ہے تو مذاکرات جنگی جنون سے آزاد قومیں مذاکرات کی افادیت سمجھتے ہیں ۔

لیکن بھارتی سرزمین پر حملہ آور قوتوں کو جہاد کے ذریعے سرکوبی کی ہدایت کی گئی ہے اور مذاکرات کی زبان سے جنگی جنون کے شکارامریکہ ہی اس 18سال قبل امارت اسلامیہ افغانستان پر جارحیت نہ کرتی مذاکرات کے ذریعے جیسے آج وہ بڑی تگ ودو کے بعد مذاکرات کے میز پرآئے ہیں ۔

بھارت پر بھی وہی جنگی جنورن سوار ہے بھارتی حکمران کے دفاع سے جنگی جنون کا کیڑے مکوڑے اسلامی جہاد کے ذریعے نکالاجا سکتاہے جیسے محمود غزنوی نے ایک یتیم بچے کی انگلی کا بدلہ حملہ سے لیاہے پاکستان کو بھی اب مزید مذاکرات کی بجائے گزشتہ روز کے دراندازی کا بدلہ ہی اسلام کے حکم کے مطابق جہاد ہی کے ذریعے لیاجائے ۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کے تمام سیاسی ،مذہبی قیادت اپنی اختلاف رائے کو اس نازک حالات میں پس پشت ڈال کرتمام قوم میں جذبہ جہاد پیدا کیاجائے انہوں نے کہاکہ جمعیت نظریاتی نے ہمیشہ پاکستانی تمام حکمرانوں پر زوردیاہے کہ وہ قوم کے نوجوانوں میں جذبہ جہاد کو اجاگرکرنے اور ملک کی دفاع کے سلسلے میں باقاعدہ جہادی تربیتی کیمپ کے ٹریننگ سینٹر کھول دیاجائے تاکہ ہنگامی حالات میں قوم کا بچہ بچہ پاک فوج اور ملکی اداروں کے تحفظ کیلئے سرحدات پر شانہ بشانہ کھڑے ہوکر اپنے ملک کی دفاع کرسکیں ۔

انہوں نے کہاکہ اب وقت آگیاہے کہ پاکستان بھارت کو ایسا سبق سکھادیں کہ وہ پاکستان کے شہ رگ کشمیر کے مسئلہ سے دستبردار ہوکر کشمیر کوآزاد کرادیں انہوں نے پاکستانی فضائیہ کی جانب سے بھارتی جنگی طیاروں کو مارگرانے اور پائلٹ کو گرفتار کرنے کاخیرمقدم کرتے ہوئے کہاکہ اس طرح کا دلیرانہ انداز میں دشمن کو دندان شکن جواب دیناچاہیے ۔