|

وقتِ اشاعت :   March 4 – 2019

صوبہ پنجاب کے علاقے جہلم میں با اثر افراد نے 13 سالہ لڑکی کو اغوا کے بعد گینگ ریپ کا نشانہ بنایا اور تشویشناک حالت میں ویرانے میں چھوڑ کر فرار ہوگئے۔

متاثرہ لڑکی نے پولیس کو بتایا کہ وہ اپنے مکان میں موجود تھی کہ صبع کے وقت 2 افراد آئے اور انہیں زبردستی اٹھا کر ویرانے میں لے گئے، جہاں لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کیا گیا اور ملزمان انہیں تشویشناک حالت میں وہاں چھوڑ کر فرار ہو گئے۔

متاثرہ لڑکی کے والد نے میڈیا کو بتایا کہ لڑکی کو گھر سے اغوا کر کے نامعلوم مقام پر گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے پولیس پر الزام لگایا کہ تھانہ دینہ متاثرین سے کسی قسم کا تعاون نہیں کر رہی اور پولیس ملزمان کے بااثر ہونے کی وجہ سے ان کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہے۔

لواحقین کا مزید کہنا تھا کہ پولیس نے مقدمہ تو درج کر لیا مگر صلح کے لیے دباٶ ڈالا جارہا ہے۔

بعد ازاں متاثرہ لڑکی کو میڈیکل کے لیے جہلم کے ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں ان کے ساتھ گینگ ریپ کی تصدیق ہوگئی۔

پولیس نے متاثرین کی شکایت پر ایک ملزم عامر کو گرفتار کرلیا جبکہ دوسرے ملزم جاوید شاہ کو آخری اطلاعات آنے تک گرفتار نہیں کیا جاسکا تھا۔

پولیس کے مطابق نمونے ٹیسٹ کے لیے فرانزک لیب بھیجے گئے ہیں اور ان کی رپورٹ آنے کے بعد مزید کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

گزشتہ سال جنوری میں جہلم کی تحصیل دینہ میں ہی 8 سالہ بچی کے ساتھ ریپ کرنے کے الزام میں ایک شخص کو گرفتار کیا گیا تھا جبکہ بچی کی ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کی تصدیق ہوگئی تھی۔