|

وقتِ اشاعت :   March 6 – 2019

 اسلام آباد: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ امریکا نے پرائیویٹ ڈپلومیسی کے ذریعے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے کردار ادا کیا لہذا امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے کردار کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

اسلام آباد میں پاک چین اقتصادی تعاون کانفرنس سے خطاب کے دوران وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پلوامہ واقعہ کے بعد مشرقی ہمسایوں کے کردار پر شکریہ ادا کرتا ہوں، حکومت عوامی خواہشات کے مطابق خارجہ پالیسی تشکیل دے رہی ہے، پاکستان ایک باوقار خارجہ پالیسی پر گامزن ہے۔

شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ سی پیک کے علاوہ بھی ملک میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں تیزی آئی، وزیراعظم عمران خان کا چین کا دورہ انتہائی کامیاب رہا، پاکستان چین کے ساتھ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، چین اور پاکستان خطے میں امن کی بحالی کیلئے کوشاں ہیں۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم ہائی کمیشنر کو واپس نئی دہلی بھجوا رہے ہیں، 2 روزمیں وہ نئی دہلی جائیں گے، کرتارپور راہداری کے لیے بھارت سے نشست ہوگی، کرتارپور راہداری کو مکمل کریں گے، اس پر بات چیت کا آغاز کردیا ہے، ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشن کو ہرمنگل کو بھارت سے رابطہ بحال کرنے کی بات کی ہے۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ میں نے مائیک پومپیو کو پلوامہ حملہ کے بعد اپنا نقطہ نظر پیش کیا، آج پومپیو نے برملا کہہ دیا کہ پرائیویٹ ڈپلومیسی کرتے ہوٸے مثبت کردار ادا کیا، بتانا نہیں چاہتا تھا لیکن پرائیویٹ ڈپلومیسی نے کام دکھایا ہے، امریکا نے پرائیویٹ ڈپلومیسی کے ذریعے پاک بھارت کشیدگی میں کمی کیلئے کردار ادا کیا، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے کردار کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔

وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ چین، روس، ترکی ،سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، اردن اور دیگر ممالک کے رہنماؤں نے بھی پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کے لیے کردار ادا کیا، پاک بھارت کشیدگی میں کمی دکھائی دے رہی ہے جو ایک مثبت پیش رفت ہے، پاکستان نے سفارتی کوششوں میں مزید اضافہ کیا ہے۔