مچھ: بھاگ ناڑی کو پانی دو پیدل لانگ مارچ کولپور پہنچ گئے کولپور پہنچنے پر نیشنل پارٹی نیشنل ڈیمو کریٹک پارٹی بی ایس او پجار ٹریڈ یونینز شہریوں اور معتبرین نے شاندار استقبال کیا پیدل لانگ مارچ 9روز سے بھاگ تا صوبائی دارلحکومت کوئٹہ کیجانب سے گامز ن ہیں مالا مال صوبے کے باسی پانی جیسی نعمت کیلئے پیدل لانگ مارچ کرنے پر مجبور ہیں ۔
بلوچستان میں حکومت نام کی کوئی چیز نہیں نوجوانوں کو پیدل لانگ مارچ کرتے9روز ہ ہوچکے ہیں لیکن بے حس حکمرانوں داد رسی کی جرات نہیں تو عوام کی خاک خدمت کریں گے میراں بلوچ عبدالستار بنگلزئی چنگیز حئی بلوچ غلام حسین بلوچ کا اظہار یک جہتی ۔
مواقع پر شرکاء سے خطاب تفصیلات کیمطابق پیدل لانگ مارچ 225کلو میٹر کا طویل فاصلہ طے کرکے کولپور پہنچ گئے اور صوبائی دارالحکومت کیجانب گامزن ہیں کولپور پہنچنے پر نیشنل پارٹی کے مرکزی سینٹرل کمیٹی کے ممبر میران بلوچ صوبائی کسان سیکرٹری عبدالستار بنگلزئی نیشنل ڈیمو کریٹک پارٹی کے مرکزی رہنماء ایڈو کیٹ چنگیز حئی بلوچ بی ایس او پچار کے مرکزی جنرل سیکرٹری غلام حسین بلوچ نیشنل پارٹی کے ضلعی صدر وڈیرہ بشیر احمد چھلگری ممبر صوبائی ورکنگ کمیٹی خدائے رحیم بلوچ اکبر بلوچ گل سمالانی ظفر جمالی عمران سمالانی الطاف بلوچ رفیق بلوچ پیرا میڈیکل اسٹاف کے رہنماء حاجی ناصر بلوچ بشیر احمد شیخ برداری کے رہنماء وقاص شیخ ودیگر نے لانگ مارچ کیساتھ پیدل چل کر یک جہتی کا اظہار کیا ۔
کولپور بائی پاس پر ایک تقریب منعقد ہوئی تقریب میں نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنماء میراں بلوچ نیشنل ڈیمو کریٹک پارٹی کے مرکزی رہنماء ایڈو کیٹ چنگیز حئی بلوچ بی ایس او پچار کے مرکزی جنرل سیکرٹری غلام حسین بلوچ این پی کے صوبائی کسان سیکرٹری عبدالستار بنگلزئی ودیگر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے موجودہ حکومت کو کھڑی تنقید کا نشانہ بنایا انھوں نے کہا کہ باپ کے حکومت نے بھاگ کو کوئی فائدہ نہیں دیا ۔
وزیر اعلی بلوچستان سبی میلے پر آئیں وہاں سے چند کلومیٹر پر واقع بھاگ ناڑی آنے کی زحمت نہیں کی موجودہ حکومت کی بے حسی کا انتہاء دیکھئی بھاگ کے نوجوانوں کو پیدل لانگ مارچ کرتے ہوئے 9روز ہوگئے لیکن حکمرانوں نے مکمل خاموشی اختیار کررکھے ہوئے ہیں بلوچستان ایک امیر صوبہ ہے لیکن یہاں کے عوام پسماندگی اور بدحالی کے دن گزارہے ہیں ۔
حکمرانوں کو عوام کا احساس نہیں بدقسمتی سے ہم وسائل سے مالا مال صوبے کے وہ باسی ہیں جو آج کے اس جدید دور پانی کے بنیادی ضرورت کو حاصل کرنے کیلئے لانک مارچ کررہے ہیں حکمرانوں کا سوچ جو یہاں کے وسائل پر قابض ہونا چاہتے ہیں انہیں عوام سے کوئی سروکار نہیں ۔
مقررین نے کہا کہ ماضی میں زیادہ تر آفیسروں کا تعلق دیگر صوبوں سے ہوتے بدقسمتی سے آج ہمارے اپنے آفیسرز لوگوں کے استحصال کرپشن لوٹ مار میں مصروف عمل ہیں سنی واٹر سپلائی کچھی واٹر سپلائی اسکیم اربوں روپے غبن کیے گیے شوران کا نیا جو سلسلہ ان کیلئے سونے کی چڑیا بن چکی ہے پانی تو بہت ہے لیکن قلت ہے تو صرف سوچ کی ہے جو انسانوں سے نفرت اور ان کا تذلیل کرتا ہے ۔
پانی کی سہولت کی عدم فراہمی کیوجہ سے یونین کونسل جلال خان بھاگ یونین کونسل محرم سے لوگ نکل مکانی کرکے چلے گئے ہیں اب تو بھاگ کی شناخت کا مسئلہ بھی پیدا ہوگیا ہے لوگ دھڑادھڑ نکل مکانی کررہے ہیں ۔
اس زمہ دار کون ہے بھاگ کے نوجوانوں نے عملی جدوجہد کرکے میدان میں نکلے ہیں ہم سمجھتے ہیں انھوں عوام کی نمائندگی کی ہے مقررین نے کہا کہ ہمیں اپنے شناخت کے تحفظ اور پانی کے حصول کیلئے متحد ہونے پڑے گا اور انشاء اللہ ہم عوامی طاقت سے 11مارچ کو کوئٹہ میں داخل ہوکر غافل حکمرانوں کو سوچنے پر مجبور کرکے رہیں گے ۔
بھاگ کو پانی دو لانگ مارچ کے شرکاء کولپور پہنچ گئے
وقتِ اشاعت : March 10 – 2019