کوئٹہ: چیف آف سراوان وسابق وزیراعلی، بلوچستان نواب اسلم رئیسانی نے کہا ہے کہ رواں سال کا پی ایس ڈی پی لیپس ہونا موجودہ حکومت کی ناکامی ہے ۔ جام کمال کو اپنے کمالات کا جواب بلوچستان کے عوام کو دینا ہوگا اپوزیشن جماعتیں کسی بھی صورت حکومت کی نااہلی پر خاموش نہیں رہیں گے اپوزیشن جماعتیں آج حکومت کی کارکردگی کے خلاف اہم فیصلے کریں گی ۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے جاری کردہ بیان میں کیا انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت صوبے کو صحیح معنوں میں ڈیلیور نہ کر سکی اور عوام آج بھی مختلف مسائل کے دوچار ہے روزگار کے مواقع نہ ہونے کے برابر ہیں اور پی ایس ڈی پی کا نہ ہونا بھی ایک سوالیہ نشان ہے حکومت اپنی نااہلی کو چھپانے کیلئے حقائق کو عوام کے سامنے نہیں لا رہی ہے جس کی وجہ سے مسائل دن بدن بڑھتے جا رہے ہیں ۔
اپوزیشن جماعتیں آج حکومت کے خلاف اپنا لائحہ عمل طے کریں گی رواں سال کا پی ایس ڈی پی لیپس ہونا موجودہ حکومت کی ناکامی ہے جام کمال کو اپنے کمالات کا جواب بلوچستان کے عوام کو دینا ہوگا اپوزیشن جماعتیں کسی بھی صورت حکومت کی نااہلی پر خاموش نہیں رہیں گے ۔
اپوزیشن جماعتیں آج حکومت کی کارکردگی کے خلاف اہم فیصلے کریں گی موجودہ حکومت ماضی کی حکومتوں پر الزام لگا کر جان بچانے کی کوشش کر رہی ہے ماضی کی حکومتوں پر الزام لگانا موجودہ حکومت کی ناکامی ہے میں بھی وزیر اعلیٰ اور وزیر اخزانہ رہ چکا ہوں بہت سے راستے ہوتے ہیں ۔
پی ایس ڈی پی کو لیپس ہونے سے بچانے کیلئے مگر موجودہ حکومت میں اہلیت نہیں ہے کہ وہ پی ایس ڈی پی کو لیپس ہونے سے بچا سکے این ایف سی ایوارڈ کا اجراء نہ ہونا بلوچستان کے ساتھ بہت بڑی زیادتی ہے اور اس زیادتی پر ہم کسی بھی صورت خاموش نہیں رہیں گے ۔
پی ایس ڈی پی کا لیپس ہونا موجودہ حکومت کی ناکامی ہے ، نواب رئیسانی
وقتِ اشاعت : March 11 – 2019